علاقائی ہوائی جہاز ائردکن نے اعلان کیا کہ وہ اگلے نوٹس تک اپنے کام کو بند رکھے ہوئے ہے اور تمام ملازمین کو بغیر تنخواہ کے چھٹی پر رکھا جارہا ہے،
کورونا وائرس کے بحران سے دوچار ہونے والی پہلی بھارتی ہواباز کمپنی 21 دن کے لاک ڈاؤن کے سبب عملی طور پر مفلوج ہوگئی.
ایئر دکن کے سی ای او ارون کمار سنگھ نے ای میل کے ذریعہ کہا کہ "حالیہ عالمی اور گھریلو معاملات اور اس کے بعد بھارتی ریگولیٹر کی طرف سے (14 اپریل تک تمام تجارتی مسافر پروازوں کو معطل کرنے کی ہدایت) کے پیش نظر ائر دکن کے پاس اس کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے تھا کہ اگلے نوٹس تک اپنی کاروائیاں بند کردیں۔"
انہوں نے ای میل میں مزید کہا کہ "اداس دل کے ساتھ میں یہ بھی بتانے پر مجبور ہوں کہ ایئر دکن کے تمام موجودہ ملازمین ’مستقل، عارضی اور معاہدہ‘ کو فوری طور پر بغیر کسی اجرت کے چھٹی پر ڈالا جارہا ہے۔"
سنگھ نے اپنی ای میل میں کہا "اگلے ہفتے انتظامیہ بعض اہم اہلکاروں کے تسلسل کے لیے محکمہ کے سربراہوں کے ساتھ میٹنگ کرے گی تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ جب صحیح وقت آئے گا تو ایئر لائن کو دوبارہ شروع کیا جاسکتا ہے۔"
انہوں نے مزید کہا کہ "میں ذاتی طور پر آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ جب ایئر دکن نے سازگار حالات میں کاروائیوں پر دوبارہ اتفاق کیا تو تمام موجودہ ملازمین کو ان کے موجودہ عہدوں سے انکار کرنے کا پہلا حق پیش کیا جائے گا۔"
واضح رہے کہ بھارت نے کورونا وائرس وبائی بیماری کو روکنے کے لیے 25 مارچ سے 21 دن کا لاک ڈاؤن نافذ کردیا ہے۔ اس کے نتیجے میں تمام گھریلو اور بین الاقوامی تجارتی مسافر پروازیں اس وقت کے لیے معطل کردی گئیں۔