منگل کے روز یہ حکم تب جاری کیا گیا جب ڈس انویسٹمنٹ سکریٹری تہین کانت پانڈے میں کورونا کی رپورٹ مثبت پائی گئی۔ گزشتہ ہفتے ہی دفاعی سکریٹری ڈاکٹر اجئے کمار اور مرکزی حکومت کے چیف ترجمان کے ای دھتوالیا بھی کورونا متاثر پائے گئے تھے۔
وزرات ٹیکسٹائل کی جانب سے جاری کردہ ایک حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ کورونا متاثر سرکاری عہدیداروں کی تعداد میں روز بروز تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔عہدیداروں کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے انتہائی احتیاط کی ضرورت ہے ۔اس جاری کردہ حکمنامے کی ایک کاپی کا جائزہ ای ٹی وی بھارت نے لیا۔
اس معاملے سے واقف شخص کے مطابق ، دیگر وزارتیں بھی ایک یا دو دن میں اسی طرح کے احکامات جاری کرنے کے عمل میں ہیں۔
اس حکم میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کسی بھی وقت کسی بھی کمرے میں دو سے زائد افراد موجود نہیں رہیں گے۔ساتھ میں ان عملے کو بھی دفتر آنے کی اجازت نہیں ہوگئی جو یا تو پبلک ٹرانسپورٹ کا استعمال کرتے ہیں یا جو کنٹینمنٹ زون کے قریب رہائش پذیر ہیں۔
اس معاملے کو تب زیادہ سنجیدگی سے لیا گیا جب سیکریٹری سطح کے دوسرے اہلکار اور ڈائی آئی پی اے ایم سیکریٹری تہین پانڈے کورونا متاثر پائے گئے۔
دفتر کے ایک میمورنڈم میں ڈی آئی پی اے ایم کے عملے کو یہ جانکاری دی گئی کہ عمارت کو حفظان صحت کے مقصد کے لیے بند کیا جائے گا اور ساتھ میں اس میں اس بات کی بھی تصدیق کی گئی کہ ڈس انوسٹمنٹ سیکریٹری کے ساتھ دو مزید عہدیداروں بھی کورونا متاثر پائے گئے ہیں۔
حکومتی دفتر میں تہین پانڈے کا معاملہ الگ نہیں ہے جو حکومت کے لیے خطرے کی گھنٹی ثابت ہوا ہے۔جبکہ حکومتی سطح پر کئی اعلی عہدیداروں میں کورونا کی تصدیق ہوئی ہے۔ دفاعی سکریٹری اجے کمار اور پی آئی بی چیف کے ایس دھتوالیا کے علاوہ کئی دیگر عہدیداروں میں حالیہ دنوں میں کورونا مثبت پایا گیا ہے، جس میں وزارت خزانہ کی سکریٹری ریتا مل اور وزارت قانون و انصاف کے جوائنٹ سکریٹری ڈاکٹر نارائن راؤ بٹو شامل ہیں۔
اطلاع کے مطابق یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ کے ایس دھتوالیا کا ڈرائیور بھی کورونا متاثر ہے جس کو دیکھتے ہوئے دھتوالیا کے ساتھ کام کرنے والے دیگر عہدیداروں نے بھی قرنطینہ اختیار کرلیا ہے۔
اس معاملے میں افسران کے درمیان جو فکرمندی کی بات ہے وہ یہ ہے کہ مرکزی حکومت میں تشہیراتی شعبہ کی سربراہ کی حیثیت سے کے ایس دھتوالیا متعدد مرکزی وزراء اور اہم وزارتوں کے دیگر اعلی عہدیداروں کے ساتھ باقاعدہ رابطے میں تھے۔
کے ایس دھتوالیا نے گزشتہ ہفتہ پیر (یکم جون) اور بدھ (3 جون) کو کابینہ کے ساتھ دو بریفنگ کی۔ انہوں نے وزیر اطلاعات و نشریات پرکاش جاوڈیکر ، ٹرانسپورٹ اور ایم ایس ایم ای کے وزیر نتن گڈکری اور زراعت اور کسانوں کے بہبود کے وزیر نریندر سنگھ تومر کو شامل کیا تھا۔
ان وزراء نے بدھ کے روز وزیر اعظم نریندر مودی کی زیرصدارت میں منعقد کی گئی مرکزی کابینہ کے اجلاس میں بھی شرکت کی تھی جس میں دو آرڈیننسوں کی بھی منظوری دی گئی ، جس سے کسانوں کو ان کی پیداوار کو بازار میں فروخت کرنے میں زیادہ سے زیادہ آزادی دی جاسکے۔
ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ دھتوالیا کے کورونا متاثر ہونے کے بعد کتنے مرکزی وزراء اور اعلی عہدے دار نے خود ساختہ علیحدگی اختیار کی۔ تاہم ، پی آئی بی کی عمارت کو سینٹائیز کرنے کے لیے سیل کردیا گیا ہے اور کابینہ کا اجلاس ، جو عام طور پر بدھ کے روز ہوتا ہے ، اس بار منعقد نہیں کیا گیا۔