وزیر اعظم نریندر مودی نے اس سلسلے میں ایک ٹویٹ کیا جس میں انہوں نے کہا کہ 'آر بی آئی کے آج کے اعلان سے کیش فلو میں اضافہ ہوگا اور قرض کی فراہمی بہتر ہوگی، ان اقدامات سے ہمارے چھوٹے کاروبار، ایم ایس ایم ای، کسانوں اور غریبو﷽ کو مدد ملے گی'۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'یہ 'ڈبلیو ایم یو ایم اے' کی حد میں اضافہ کرکے تمام ریاستوں کو بھی مدد فراہم کرے گا'۔
اس سے پہلے وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا ،کورونا وائرس کی وجہ ہونے والی مشکلات کے پیش نظر آر بی آئی کی جانب سے کیش کے فلو کو برقرار رکھنے، بینک کریڈٹ کے بہاؤ کی حوصلہ افزائی کرنے، مالیاتی کشیدگی کم کرنے اور بازاروں کے عام کام کاج کو چالو کرنے کے مقصد سے کئی قدم اٹھائے گئے ہیں'۔
کورونا وائرس کے تباہ کن اثرات سے دوچار معیشت میں جان پھونکنے کے لئے آر بی آئی گورنر شکتی کانت داس نے جمعہ کو ریورس ریپو ریٹ میں 0.25 فیصد کی کمی کا اعلان کیا ہے، ساتھ ہی مارکیٹ میں نقد رقم بحران نہ آئے اس کے لیے بھی 50 ہزار کروڑ روپے کے اضافی رقم کے انتظامات کی بات کہی۔
دیہی معیشت کو مستحکم کرنے کے لئے آر بی آئی نے 50 ہزار کروڑ کی امداد فراہم کرے گی، نیشنل بینک برائے زراعت اور دیہی ترقی کو 25 ہزار کروڑ، سمال انڈسٹری ڈویلپمنٹ بینک آف انڈیا کو 15 ہزار کروڑ اور نیشنل ہاؤسنگ بینک کو 10 ہزار کروڑ کی راحت ملے گی۔
آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس نے بتایا کہ ملک میں بینکوں کے پاس کافی رقم ہیں، اے ٹی ایم آسانی سے چل رہے ہیں، اناج کی بھی کمی نہیں ہے، تاہم آر بی آئی نے اعتراف کیا کہ یہ معیشت کے لئے مشکل دور ہے، کورونا کا اثر صنعتوں پر پڑ رہا ہے، آئی ایم ایف کے مطابق اس سال شرح نمو 1.9 فیصد تک گرنے کی توقع ہے۔