جب غریب بیمار ہوتا ہے تو ایک دوسرے سے فاصلہ بنانا مشکل ہوتا ہے۔ملک میں40فیصد کنبے ایک ہی کمرے کی تنصیبات میں رہائش پذیز ہے۔ تلیگوں ریاستوں میں یہ شرح44.2 فیصد ہے اور تقریباً 10کروڑ11لاکھ کنبوں کے مکانوں میں رہائش کیلئے دوسرا کمرہ موجود نہیں ہے۔سال2011کی مردم شماری میں مندرجہ ذیل اعداد شمار سے حقائق کا انکشاف ہوتا ہے۔
ریاستی سطح پر جھونپڑیوں میں رہائش پذیر کنبوں کی تفصیلات سے متعلق اعداد و شمار کے مطابق راجھستان جیسے ریاست میں تقریبا 3.83 لاکھ کنبے جھونپڑیوں میں رہائش پذیر ہیں، ویسے ہی پنجاب میں 2.96 لاکھ، دہلی میں 3.83 لاکھ، اترپردیش میں 9.92 لاکھ، بہار میں 1.96لاکھ، مغربی بنگال میں 13.93، آندھرا میں 24.21 لاکھ، تامل ناڈو میں 14.51، مہاراشٹر میں 24.49لاکھ اور مدھیہ پردیش میں 10.86 لاکھ کنبے جھونپڑیوں میں رہائش پذیر ہیں۔
کورونا وباء کی تناظر میں افراد خانہ کو بھی آپس میں فاصلہ بنانے کی ضرورت ہے۔اگر افراد خانہ میں کسی کو کھانسی یا سردی ہے، اس صورت میں انفیکیشن میں مبتلا شخص کو دیگر اہل خانہ سے علیحدہ رکھنا لازمی ہے تاکہ بیماری ایک سے دوسر کو منتقل نہ ہو۔ ہمارے ملک میں کافی تعداد میں جگی جھونپڑیاں ہیں۔ وہاں پر علیحدہ رہنے کے ممکنات کم ہیں۔
سال 2011کی مردم شماری کے مطابق ملک میں مجموعی کنبوں کی تعداد24کروڑ67لاکھ میں سے40.98فیصد کنبوں کے مکانات میں دوسرا کمرہ ہی موجود نہیں ہے۔ سال2011 میںمتحدہ آندھرا پردیش میں انہیں بنیادوں پر جائزہ لیا گیا۔اس جائزے میں مجموعی طور پر متحدہ آندھرا پردیش میں2 کروڑ10لاکھ کنبوں میں سے44.20فیصد کنبوں کے پاس رہائش کیلئے دوسرا کمرہ نہیں ہے۔حکومت اس بات کو زیر غور لا رہی ہے کہ کورونا جیسی وباء کے دوران ان کنبوں کو کس طرح تحفظ فراہم کیا جاسکتا ہے۔
بھارت میں کنبوں کی کل تعداد 24.67 لاکھ ہے، جن میں تقریبا 10.11 لاکھ کنبے ایک ہی کمرے میں زندگی گزار رہے ہیں۔ملک میں دو کمروں میں آباد کنبوں کی تعداد7.81 لاکھ ہیے اور جو تین کمروں میں رہائش پذیر کنبوں کی تعداد 3.58 لاکھ ہے۔وہیں جو کنبے 4 کمروں والے گھر میں رہائش پذیر ہیں ان کی تعداد 1.83 لاکھ ہے اور پانچ کمروں میں رہائش پذیر کنبوں کی تعداد 63 ہزار ہے۔
مجموعی طور پرایک کروڑ33لاکھ کنبے جھونپڑیوں میں رہائش پذیر ہیں ۔مہاراشترا اس فہرست کے سب سے پہلی پائیدان پر موجود ہے جہاں پر24لاکھ49ہزار جبکہ آندھرا پردیش میں24لاکھ21ہزار کنبے جھونپڑیوں میں رہائش پذیر ہیں اور ایک دوسرے کے بغل میں دونوں ریاستیں قدم سے قدم ملا رہی ہے۔قریب46.35فیصد کنبے ایک ہی کمرے میں رہائش پذیر ہے۔