کانگریس نے پیر کے روز اعلان کیا تھا کہ وہ 24 ستمبر سے پارلیمنٹ میں مرکزی حکومت کے ذریعہ لائے گئے زرعی بل کے خلاف احتجاج شروع کریگی۔اس مجوزہ قانون سازی کے خلاف دو کروڑ کسانوں کے دستخط اکٹھا کیے جائیں گے۔
یہ فیصلہ کانگریس کے جنرل سکریٹریوں، ریاستی انچارجوں اور خصوصی کمیٹی کے ایک اجلاس میں لیا گیا ہے، جس میںزرعی بل کی مخالفت کرنے کے لیے پارٹی کی مزید کارروائی کے لیے حکمت عملی تیار کی گئی ۔
میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کے سینئر رہنما اے کے انٹونی نے کہا کہ کانگریس پارٹی اس کسان مخالف بل، عوام دشمن قوانین کو منظور کرنے کے لیے اس حکومت کے خلاف احتجاج کا آغاز کر رہی ہے۔اس لیے 24 ستمبر سے کانگریس پارٹی ملک گیر احتجاج شروع کررہی ہے اور حکومت سے اس کالے قوانین کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کررہی ہے۔
24 ستمبر کو کانگریس کے جنرل سکریٹری ، انچارج اور سینئر رہنما تمام ریاستی ہیڈ کوارٹرز میں پریس کانفرنس منعقد کریں گے،اس کے بعد 28 ستمبر کو احتجاج کیا جائے گا، جس میں تمام اراکین اسمبلی، اراکین پارلیمان کے ساتھ تمام ریاستی کانگریس کمیٹی کے سربراہان گورنر دفتر تک احتجاج کریں گے اور ان بل کے خلاف ایک میمورینڈم جمع کریں گے ۔
2 اکتوبر کو مہاتما گاندھی اور لال بہادر شاستری کی یوم پیدائش کی مناسبت سے کانگریس ملک بھر میں اسمبلی ہیڈ کوارٹرز اور ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں احتجاج اور مارچ کرتے ہوئے "کسان مزدور بچاؤ دوس" کے طور پر منائے گی۔