کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا کے نجی سکریٹری سندیپ سنگھ نے 19 مئی شام کو حکومت کو ایک اور خط لکھا، جس میں انہوں نے کانگریس کی جانب سے لائی گئی بسوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی بسیں اترپردیش کی سرحد پر کھڑی ہیں۔
سندیپ سنگھ لکھتے ہیں 'حکومت کی ہدایات کے مطابق منگل کی صبح سے اترپردیش کی سرحدوں پر ان کی بسیں کھڑی ہیں، جو بدھ کی شام چار بجے تک اترپردیش کی سرحدوں پر موجود رہیں گی۔
کانگریس نے یوگی حکومت کو الٹی میٹم دیا ہے کہ 'بدھ کی شام چار بجے تک ان کی بسیں اترپردیش کی سرحد پر موجود ہوں گی۔ وہیں کانگریس نے ریاستی صدر اجے للو کی گرفتاری پر اعتراض کیا ہے۔
یوگی حکومت کو لکھا گیا مکتوب خط میں مزید کہا گیا ہے کہ حکومت کی ہدایت کے مطابق منگل کی صبح سے اترپردیش کی سرحدوں پر بسیں کھڑٰی ہیں، بسوں کو جب نوئیڈا غازی آباد لے جانے کی کوشش کی گئی تو آگرہ سرحد پر اترپردیش پولیس نے روک دیا، پولیس نے اترپردیش کانگریس کے صدر اجے کمار للو سے بدتمیزی کی اور انہیں گرفتار کر لیا، جبکہ ہر خط میں کانگریس کی جانب سے یہ واضح کردیا گیا ہے کہ مزدوروں کی مدد کرنا ہمارا مقصد ہے۔
سندیپ سنگھ نے اپنی موجودگی کا ذکر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ وہ منگل کو دن بھر بسوں کے پاس موجود رہے، لیکن حکومت کی طرف سے ہمارے خط کا کوئی جواب نہیں آیا، اس خط کے ذریعے ہم آپ کو بتانا چاہیں گے کہ ہم اپنی بسوں کے ساتھ آگرہ سرحد پر موجود ہیں اور بدھ کی شام چار بجے تک رہیں گے۔
ہم تارکین وطن مزدوروں کی تکالیف کم کرنے کے لئے پرعزم ہیں، امید ہے کہ مزدوروں کی مدد کے لیے آپ کی طرف سے کوئی مثبت جواب آئے گا، کانگریس نے بدھ کی شام چار بجے تک الٹی میٹم دے کر یوگی حکومت کو پریشانی میں ڈال دیا ہے۔