اردو

urdu

دہلی اسمبلی انتخابات: کانگریس کے 63 امیدواروں کی ضمانت ضبط

By

Published : Feb 12, 2020, 10:07 AM IST

Updated : Mar 1, 2020, 1:44 AM IST

سابق وزیراعلی آنجہانی شیلا دیکشت کی قیادت میں دہلی پر 15 برس تک حکومت کرنے والی کانگریس 2020 کے اسمبلی انتخابات میں ایک بھی نشست پر کامیاب نہیں ہوئی اور یہ پہلا انتخابات نہیں اس سے پہلے سنہ 2015 میں بھی کانگریس کو ایک بھی نشست حاصل نہیں ہوئی تھی۔

دہلی اسمبلی: کانگریس کے 63 امیدواروں کی ضمانت ضبط
دہلی اسمبلی: کانگریس کے 63 امیدواروں کی ضمانت ضبط

اس بار کے اسمبلی انتخابات میں کانگریس کو پانچ فیصد سے بھی کم ووٹ ملے ہیں اتنا ہی نہیں کانگریس کے 63 امیدواروں کی ضمانت ضبط ہوگئی ہے اور پارٹی کے صرف تین امیدوار اپنی ضمانت بچا سکے ہیں۔

مزید یہ کہ پارٹی کے تین امیدوار اروندر سنگھ لولی، گاندھی نگر سے، دیویندر یادو، بادلی سے اور ابھیشیک دت، کستوربا نگر سے اپنی ضمانت بچانے میں کامیاب پو پائے ہیں۔

دہلی میں کانگریس نے راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے ساتھ اتحاد میں پہلی بار انتخابات میں حصہ لیا، پارٹی نے 66 سیٹوں پر اپنے امیدوار اتارے تھے جبکہ چار سیٹیں اپنی اتحادی جماعتوں کے لیے چھوڑ دی تھی۔

یہ بتاتے چلیں کہ اگر کسی امیدوار کسی حلقے میں ڈالے گئے کل ووٹوں کا چھٹا حصہ نہیں حاصل کر پاتا ہے تو اس کی ضمانت ضبط ہو جاتی ہے۔

کانگریس کے بیشتر امیدواروں کو کل پانچ فیصد سے بھی کم ووٹ ملے ہیں، دہلی کانگریس کے صدر سبھاش چوپڑا کی بیٹی شوانی چوپڑا کی كالكاجی حلقے سے ضمانت ضبط ہوگئی۔

سابق اسمبلی اسپیکر یوگانندا شاستری کی بیٹی پرینکا سنگھ بھی اپنی ضمانت بچانے میں ناکام رہیں۔

کانگریس کے انتخابی مہم کمیٹی کے چیئرمین کیرتی آزاد کی اہلیہ پونم آزاد سنگم وہار سیٹ پر اپنی ضمانت نہیں بچاسکیں، انہیں صرف 2،604 ووٹ یعنی صرف 2.23 فیصد ووٹ ہی ملے۔

کانگریس کے امیدوار اور سابق وزیر ہارون یوسف، بلی ماران اسمبلی حلقے میں صرف 4.73 فیصد ووٹ حاصل کرسکے۔

عام آدمی پارٹی سے سبکدوش ہونے کے بعد کانگریس شامل ہونے والی چاندی چوک اسمبلی حلقے سے رکن اسمبلی الکا لامبا کو بھی صرف 5.03 فیصد ووٹ ملے۔

وہیں اس انتخاب کے سب سے نوجوان امیدوار اور دہلی یونیورسٹی طلبہ یونین کے سابق صدر راکی تُسيد کو محض 3.8 فیصد ووٹ ملے۔

2019 کے عام انتخابات میں کانگریس نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 22.46 فیصد ووٹ حاصل کیے تھے اور عام آدمی پارٹی کو تیسرے مقام پر دھکیل دیا تھا جس کے بعد یہ توقع کی جا رہی تھی کہ اس اسمبلی انتخابات میں کانگریس بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی۔

تاہم پارٹی کا ووٹ فیصد 2015 میں 9.7 سے کم ہوکر 4.2 فیصد پر آگیا، حیران کن تو یہ ہے کہ سنہ 2013 کے انتخابات میں کانگریس پارٹی کو 24.55 فیصد ووٹ ملے تھے جس کے بعد کیجریوال کی عام آدمی پارٹی کے اتحاد قائم کر کے 49 دنوں تک اقتدار میں رہی۔

دہلی کی سابق وزیراعلی آنجہانی شیلا دیکشت کے بیٹے اور سابق رکن پارلیمنٹ سندیپ دیکشت نے کہا کہ انہیں نتائج سے حیرانی نہیں ہوئی ہے، کیوں کہ اندرونی سیاست کی وجہ سے پارٹی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر پائی۔

دہلی خواتین کانگریس کی سربراہ اور پارٹی کی ترجمان شرمیشٹھا نے کہا 'ہم دہلی میں ایک بار پھر ہار گئے۔ خود احتسابی بہت ہوئی عمل کا اب وقت آگیا ہے، اعلی سطح پر فیصلہ سازی میں تاخیر ریاستی سطح پر حکمت عملی کا فقدان اور یکجہتی، کارکنان کی حوصلہ شکنی، نچلی سطح سے رابطے کی کمی شکست کے وجوہات ہیں، میں اپنے حصے کی ذمہ داری کو قبول کرتی ہوں'۔

انہوں نے بی جے پی پر الزام بھی عائد کرتے ہوئے سوال کیا 'بی جے پی تفرقہ بازی کی سیاست کررہی ہے اور کیجریوال سمارٹ سیاست کر رہے ہیں اور ہم کیا کر رہے ہیں؟ کیا ہم ایمانداری کے ساتھ یہ کہہ سکتے ہیں کہ ہم نے اپنے گھر کو منظم رکھنے کی پوری کوشش کی؟۔

پارٹی کے امیدواروں کی ان تمام نشستوں پر بھی ضمانت ضبط ہوگئی جہاں راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی نے ریلیاں اور جلسے جلوس سے خطاب کیا تھا، یہ نشستیں جنگ پورہ، سنگم وہار، چاندنی چوک اور کونڈلی ہیں۔

کانگریس کی ذلت آمیز شکست کے بعد ریاستی کانگریس کمیٹی کے صدر سبھاش چوپڑا نے انتخابات میں پارٹی کی شکست کی اخلاقی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے منگل کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

چوپڑا نے اپنے بیان میں کہا کہ 'میں نے روزانہ 20 سے 21 گھنٹے کام کیا لیکن میں اب بھی تھکا ہوا نہیں ہوں، دہلی کانگریس لڑائی جاری رکھے گی۔

Last Updated : Mar 1, 2020, 1:44 AM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details