اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

کانگریس کا فیس بک سے نفرت پھیلانے کی اعلی سطحی جانچ کرانے کا مطالبہ

کانگریس نے فیس بک اور واٹس ایپ پر امریکی اخبار وال اسٹریٹ جنرل میں شائع ہونے والے ایک مضمون کے حوالے سے فیس بک کے سی ای او مارک زکربرگ کو ایک خط لکھ کر شکایت کی ہے کہ فیس بک بھارت میں بھارتیہ جنتا پارٹی کا ساتھ دے رہا ہےاور نفرت اور فرضی خبریں پھیلا کر جمہوریت کو نقصان پہنچا رہا ہے، لہذا اس سنجیدہ معاملے کی اعلی سطحی تحقیقات ضروری ہے۔

By

Published : Aug 18, 2020, 8:37 PM IST

Congress calls for higher investigation into Facebook hate speech
کانگریس کا فیس بک سے نفرت پھیلانے کی اعلی جانچ کرانے کا مطالبہ

کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے کہا کہ 14 اپریل کے وال اسٹریٹ جنرل میں پہلے صفحے پر ایک مضمون شائع کیا گیا تھا جس میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان میں فیس بک کے ذریعہ بی جے پی کو انتخابات جیتنے میں مدد کی گئی اور اس پلیٹ فارم کو استعمال کر کے نفرت پھیلانے کا کام کیا جا رہا ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ اس مضمون میں فیس بک انڈیا کی محترمہ داس کے نام کا ذکر کیا گیا ہے کہ انہوں نے انتخابات میں بی جے پی کی حمایت کی ہے اور اس کام میں فیس بک کا استعمال کیا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ یہ انتہائی مایوس کن صورتحال ہے کہ فیس بک ہمارے جمہوری حقوق اور اقدار کو کچلنے میں مدد فراہم کررہا ہے اور ہمارے ملک کے معماروں کی قربانیوں کو ضائع کیا جارہا ہے۔

دریں اثنا کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے بھی ٹویٹ کیا اور اس معاملے پر حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کرتے ہوئے کہا ہم ’’فرضی خبریں اور نفرت انگیز تقاریر کے ذریعہ سخت محنت و مشسقت سے حاصل کی گئی جمہوریت کے ساتھ دھاندلی کی اجازت کسی کو نہیں دے سکتے‘‘۔ وال اسٹریٹ جنرل نے انکشاف کیا ہے کہ فیس بک نفرت اور غلط خبریں پھیلانے کے اس کھیل میں شامل ہے لہذا ملک کے تمام شہریوں کو اس سلسلے میں سوالات اٹھانے کی ضرورت ہے‘‘۔

مسٹر وینوگوپال نے کہا کہ فیس بک کے ہندوستانی عہدیداروں سے جب فیس بک اور واٹس ایپ جیسے بڑے سوشل پلیٹ فارم کے غلط استعمال کی شکایت کی جاتی ہے تو ان کی شکایات پر توجہ نہیں دی جاتی۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی نے پہلے بھی کئی بار شکایات کی ہیں لیکن ان کی شکایات پر توجہ نہیں دی گئی اور انہیں ٹھنڈے بستے میں ڈال دیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فیس بک کو پتہ ہے کہ ہندوستان میں فیس بک اور واٹس ایپ استعمال کرنے والے افراد کی تعداد کئی کروڑ ہے یہ تعداد دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔ اس صورت میں پورے معاشرے کو متاثر کرنے والے سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک کو ہندوستان میں سماجی اور اخلاقی احتساب کے ساتھ کام کرنا چاہئے لیکن اس کے عہدیدار اس سلسلے میں کوئی شکایت سننے کو تیار نہیں ہیں۔

کانگریس کے جنرل سکریٹری نے کہا کہ ہندوستان نے اپنی جمہوریت کو بہت مشکل سے حاصل کیا ہے اور اسے مضبوط بنایا ہے اس لئے اسے برباد کرنے کی فیس بک جیسے پلیٹ فارم کواجازت نہیں دی جاسکتی۔ وال اسٹریٹ جنرل میں اٹھائے گئے امور کو مدنظر رکھتے ہوئے انہوں نے اس معاملے کی اعلی سطحی اور وقت مقررہ میں تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ جانچ رپورٹ ایک دو ماہ میں سامنے آنی چاہئے۔

انہوں نے مسٹر زکربرگ پر بھی زور دیا کہ اس معاملے کی تفتیش غیر جانبدارانہ طور پر ہونی چاہئے اور اس عمل میں کوئی رکاوٹ پیدا نہ ہو اس کے لئے بھارت میں موجود ان کے اعلی عہدیداروں کو تب تک ہٹایا جانا چاہیےجب تک اس معاملے کی جانچ کا کام مکمل نہیں ہوجاتا۔ انہوں نے کہا کہ اگر بی جے پی کی حمایت کرنے کے لئے فیس بک کے عہدیدار اپنے عہدوں پر فائز رہیں گے تو غیر جانبدار جانچ نہیں ہوسکتی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details