اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

آسام: رام مندر تقریب کے بعد فرقہ وارانہ تصادم، کرفیو نافذ

سونت پور ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے ذریعہ آسام کے تھیلامارا اور ڈھکیہ جولی پولیس اسٹیشنوں کے حدود میں غیر معینہ مدت کے لئے کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔

communal clash breaks over ram temple celebration in assam; indefinite curfew imposed
آسام: رام مندر تقریب کے بعد فرقہ وارانہ تصادم، کرفیو نافذ کردیا

By

Published : Aug 6, 2020, 8:53 AM IST

رام مندر کے سنگ بنیاد تقاریب کے دوران آسام کے ضلع سونت پور میں بجرنگ دل کے کارکنان نے بڑی آواز میں موسیقی کے ساتھ نعرہ بازی کی۔ اس دوران مقامی لوگ اعتراض کرنے لگے۔ جس کے بعد یہ صورت حال آپسی جھڑپ میں تبدیل ہوگئی۔

مقامی لوگوں نے اپنے علاقے میں اس گروپ کی جانب سے اونچی آواز میں موسیقی بجانے پر اعتراض کیا۔ انہوں نے یہ بھی پوچھا کہ جب لوگ کورونا وبائی مرض کا مقابلہ کررہے ہیں تو اس ریلی کا انعقاد کیوں کیا گیا۔ اس دوران دونوں فریقین کے درمیان جھڑپ شروع ہوگئی۔

ویڈیو

ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے مطابق احتجاج کے بہانے کچھ لوگوں نے تشدد کرنے کی کوشش کی ہے۔ حکام نے بتایا کہ آسام کے سونت پور ضلع میں 'دو برادریوں کے درمیان تصادم' میں متعدد افراد زخمی ہوئے۔

حکام کے مطابق بجرنگ دل کارکنوں کی جانب سے ایودھیا میں رام مندر کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب کو منانے کے لئے بائک ریلی کا اہتمام کیا گیا تھا۔ اس دوران آپسی تصادم پیدا ہوگیا۔

انہوں نے بتایا کہ صورتحال پر قابو پانے کے لئے پولیس نے ہوائی فائرنگ کی اور متعدد بائیک اور دیگر گاڑیاں جل جانے کے بعد اضافی نفری تعینات کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ تھیلامارا اور ڈھکیہ جولی پولیس اسٹیشنوں کے حدود میں بھی غیر معینہ کرفیو نافذ کیا گیا۔

یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب موٹر سائیکل سواروں کی ایک بڑی تعداد تھیلامارا تھانہ علاقہ میں بھورا سنگوری کے ایک شیو مندر کی طرف جارہی تھی، وہ لوگ اونچی آواز میں موسیقی لگا کر نعرے بازی کررہے تھے۔

سونت پور ضلع کے ڈپٹی کمشنر منویندر پرتاپ سنگھ جو فوری طور پر موقع پر پہنچے۔ لوگوں نے ان پر پتھراؤ کی کوشش کی اور ان کی سرکاری گاڑی کی سامنے والی اسکرین کو توڑ دیا۔

پولیس سپرنٹنڈنٹ مگد جیوتی دیو مہانٹا صورتحال پر نگاہ رکھنے کے لئے موقع پر موجود ہیں۔ سنگھ نے کہا ہے کہ 'صورت حال پر قابو پانے کے لئے پولیس نے پہلے لاٹھی چارج کیا اور پھر ہوائی فائرنگ کی۔ بہت سی بائیک اور دیگر گاڑیاں جل جانے کے بعد ہم نے اضافی نفری تعینات کی ہے'۔

انہوں نے مزید کہا کہ موٹرسائیکل سواروں کے پاس جلوس نکالنے کی کوئی اجازت نہیں تھی اور اس میں سوار ایک شخص اور ایک مقامی شخص نے تصادم کو ہوا دی۔

سنگھ نے آگاہ کیا ہے کہ 'جب ہم لوگوں کو راضی کرنے کی کوشش کر رہے تھے تو انہوں نے ہم پر بھی پتھراؤ کرنا شروع کر دیا۔ میری گاڑی کی اگلی ونڈ اسکرین توڑ دی گئی'۔

ایڈیشنل ایس پی نمل مہتا نے بتایا کہ 'پولیس نے ہجوم کو منتشر کرنے کے لئے 10 راؤنڈ فائر کیے لیکن ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی ہے'۔

سنگھ نے کہا ہے کہ 'ہمارا اولین مقصد علاقے میں صورتحال کو کنٹرول کرنا اور معمول پر لانا ہے'۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details