بی جے پی کے پاس ایوان بالا میں 83 ممبران پارلیمنٹ ہیں۔ بیجو جنتا دل کے سات ممبران پارلیمنٹ، اے آئی اے ڈی ایم کے 11 ممبران پارلیمنٹ، شیوسینا کے تین ممبران پارلیمنٹ، جے ڈی یو کے پاس چھ ممبران پارلیمنٹ، اکالی دل کے پاس تین ممبران پارلیمنٹ، وائی ایس آر کے دو ممبران پارلیمنٹ، ایل جے پی کے ایک، آر پی آئی سے ایک ممبران پارلیمنٹ ہیں۔یہ سبھی لوگ اس بل کی حمایت کر سکتے ہیں۔
دوسری طرف کانگریس کے پاس 46 ممبران پارلیمنٹ، ٹی ایم سی کے پاس 13 ممبران پارلیمنٹ، ایس پی کے پاس نو ممبران پارلیمنٹ، ٹی آر ایس کے چھ ممبران پارلیمنٹ، بائیں سے چھ ممبران پارلیمنٹ، ڈی ایم کے کے پاس پانچ ممبران پارلیمنٹ، راجیڈی کے پاس چار ممبران پارلیمنٹ، این سی پی کے چار ممبران پارلیمنٹ، بی ایس پی کے چار ممبران پارلیمنٹ، ٹی ڈی پی کے دو ممبران پارلیمنٹ، مسلم لیگ کے ایک ہیں۔ پی ڈی پی سے دو ممبران پارلیمنٹ، جے ڈی ایس سے ایک ممبران پارلیمنٹ، کیرالا کانگریس سے ایک رکن پارلیمنٹ ہیں۔
لوک سبھا میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ شہریت (ترمیمی) بل پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان کے مظلوم غیر مسلموں کو شہریت دے گا۔ شہریت ترمیمی بل کی منظوری کے بعد شاہ نے کہا کہ اس بل سے ہراسانی کا سامنا کرنے والوں کو اپنی زندگی کو دوبارہ جینے کا موقع ملے گا۔