اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

زراعت سے متعلق بلوں پر چیدمبرم نے مرکز کو تنقید کا نشانہ بنایا

زراعت کی مارکیٹنگ سے متعلق بل کے سلسلے میں چدمبرم نے مرکزی حکومت کی تنقید کی ہے اور کہا کہ اس بل کی وجہ سے کسان احتجاج کرنے پر مجبور ہیں۔

chidambaram
chidambaram

By

Published : Sep 18, 2020, 1:02 PM IST

کانگریس رہنما اور سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم نے لوک سبھا میں زرعی اصلاحات کے بلوں کی منظوری پر مرکزی حکومت کی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس بل نے ملک کے فوڈ سیکیورٹی نظام کے ستونوں کو چیلنج کیا ہے۔

پی چدمبرم نے اپنے ٹویٹر ہیینڈل پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا 'کسانوں سے متعلق لوک سبھا میں دو بل منظور ہوئے ہیں اور اِنہیں بلز کی وجہ سے پنجاب اور ہریانہ میں کسان سڑکوں پر احتجاج و مظاہرہ کر رہے ہیں'۔

جمعرات کے روز لوک سبھا میں کسانوں کی پیداوار اور تجارت (فروغ اور سہولت) بل-2020، قیمتوں کی یقین دہانی اور فارم خدمات بل، 2020 سے متعلق دو بل منظور کیے گئے ہیں، جس کے بعد سیاسی پارٹیوں، کسان اور عام عوام کی جانب سے اس بل کے خلاف آواز بلند کی جارہی ہے۔

ٹویٹ

پی چدمبرم نے کہا 'لوک سبھا نے جو دو آرڈینینس پاس کیے ہیں، ان میں فوڈ سکیورٹی سسٹم کے تین ستونوں کو چیلنج کیا ہے'۔

اس کے علاوہ انہوں نے کہا 'ان آرڈینینس میں سب سے بڑی خرابی یہ ہے کہ کسانوں کو فصل کی جو قیمت ملے گی وہ ایم ایس پی سے کم نہیں ہونی چاہیے'۔

یہ بھی پڑھیے
ہرسمرت کور کا استعفی: این ڈی اے میں ٹوٹ کے آثار

انہوں نے مزید کہا 'ان دو بلز کو منظوری دینے سے پہلے ریاستوں سے مشاورت نہیں کی گئی اور بی جے پی حکومت کی طرف سے ریاستوں کے حقوق اور وفاق کو یہ ایک بڑا دھچکا ہے'۔

انہوں نے کہا 'تمل ناڈو کے کسانوں نے مجھے کہا ہے کہ انہوں نے نجی کاروباریوں کو 850 روپے میں پیڈی فروخت کی ہے جبکہ ایم ایس پی میں اس کی قیمت 1150 تھی'۔

انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کو اس پر وضاحت کرنی چاہیے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details