اسرو نے اپنے مشن کنٹرول سے اعلان کیا کہ ملک کے دوسرے چاند کے مشن کو ملتوی کردیا گیا ہے۔
اس خبر نے وہاں میڈیا گیلری میں موجود صحافیوں میں ہلچل مچادی۔اس میڈیا گیلری میں نہ صرف ملک بلکہ دیگر ممالک کے صحافی بھی موجود تھے تاکہ اس ہائی پروفائل لانچ کا کوریج کیا
جاسکے۔
اسرو نے اس حوالے سے میں ٹویٹ میں کہا کہ ٹی۔56 منٹ پر خلائی گاڑی میں تکنیکی خرابی محسوس کی گئی، اس لیے حفظ ما تقدم کے طور پر اسے ملتوی کر دیا گیا ہے اور اگلی تاریخ کا اعلان جلد ہی کردیا جائے گا۔
اسرو کے ترجمان نے یہ اعلان کیا کہ الٹی گنتی کے موقع پر یہ تکنیکی خرابی محسوس کی گئی اور احتیاطی اقدام کے طور پر اس کی لانچنگ کو ملتوی کردیا گیا۔
اس مشن کے التوا سے اسرو کو دھکہ لگا ہے، کیونکہ صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند بھی اس کی لانچنگ کا مشاہدہ کرنے کے لیے شری ہری کوٹہ میں موجود تھے تاہم اسرو نے اس ایک ہزار کروڑ روپے والے مشن کے سلسلے میں کوئی بھی جوکھم لینا مناسب نہیں سمجھا۔
چاند کے مشن کے لیے اسرو نے کئی برسوں محنت کی تھی۔آئندہ دنوں کب اس کو چھوڑا جائے گا یہ تاریخ معلوم نہ ہوسکی۔ ساتھ ہی خلائی گاڑی میں تکنیکی خرابی کی وجہ بھی معلوم نہ ہوسکی۔
رواں برس اپریل میں اسرائیل کے لونار کرافٹ نے چاند پر کریش لینڈنگ کی تھی۔ اسرائیل کے اس مشن کی ناکامی پر اسرو نے چندریان مشن کو اپریل سے جولائی تک ملتوی کر دیا تھا۔اب جبکہ اس کی لانچنگ میں تکنیکی خرابی پیدا ہوگئی ہے، ملک کو اب چاند مشن کی نئی تاریخ کا انتظار کرنا پڑے گا۔
ذرائع کے مطابق سائیکرو جینک فیول کو لوڈ کرنے کے دوران تکنیکی خرابی محسوس کی گئی۔ اس راکٹ کے ایندھن کو پہلے نکالا جائے گا اور بعد ازاں اس کی جانچ کی جائے گی۔ اسرو کے ذرائع کے مطابق اس عمل کے لیے دس دن درکار ہوں گے جس کے بعد ہی اس کو چھوڑنے کی نئی تاریخ کے بارے میں فیصلہ کیاجائے گا۔
اس 3.85 ٹن وزنی راکٹ کو اسرو نے فیاٹ بوائے کا نام دیا تھا جسے باہو بلی بھی کہا جارہا تھا۔ وہ چندریان 2 کو زمین کے اطراف اونچے مدار میں داخل کرنے والا تھا۔ بعد میں اس مدار کو اسرو کے سائنسداں ریموٹ کے ذریعہ اپنی کوششوں سے اور اوپر اٹھانے والے تھے۔ آخر کار اسے زمین کے مدار سے نکالا جانے والا تھا اور چاند کے دائرے اثر تک پہنچایا جانے والا تھا۔