اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

بین مذاہب جوڑے کی شادی پر قانون نہیں بنائے گی مرکزی حکومت

پارلیمنٹ کے رواں اجلاس کے دوران ایک سوال کے جواب میں مرکزی وزارت داخلہ نے کہا کہ 'بین مذاہب جوڑے کی شادی کو روکنے کے لیے مرکز کی جانب سے کوئی بھی قانون نہیں بنایا جارہا ہے۔'

بین مذاہب جوڑے کی شادی پر قانون نہیں بنائے گی مرکزی حکومت
بین مذاہب جوڑے کی شادی پر قانون نہیں بنائے گی مرکزی حکومت

By

Published : Feb 2, 2021, 6:51 PM IST

Updated : Feb 2, 2021, 7:05 PM IST

اس سے قبل اتر پردیش حکومت نے بین مذاہب جوڑے کی شادی کے خلاف قانون بنایا ہے جس کے بعد مدھیہ پردیش اور اس کے بعد کرناٹک حکومت نے بھی 'لو جہاد' نام سے قانون بنایا تا کہ اس طرح کی شادی پر روک لگائی جاسکے۔

بین مذاہب جوڑے کی شادی پر قانون نہیں بنائے گی مرکزی حکومت

بی جے پی حکومت والی ریاستوں اتر پردیش، مدھیہ پردیش، کرناٹک میں لو جہاد یا مذہبی آزادی بل کے نام سے ایک قانون متعارف کروایا گیا ہے جس میں کوئی بھی ہندو لڑکی مسلم لڑکے سے شادی نہیں کرسکتی اور خلاف ورزی پر 5 سال تک جیل اور ایک لاکھ روپئے تک جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔

اس قانون کے تحت اتر پردیش میں سب سے زیادہ گرفتاریاں عمل میں آئی ہیں۔ اس کے بعد مدھیہ پردیش اور تیسرے نمبر پر کرناٹک ہے جہاں 'لو جہاد' کے نام پر کئی نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

Last Updated : Feb 2, 2021, 7:05 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details