شمالی امریکہ کے ملک ہنڈوراس کی ايک جيل ميں دوپہر کے کھانے کے دوران معمولی تلخی نے خونیں تصادم کی شکل اختیار کرلی، چاقو، ڈنڈوں اور برتنوں کے آزادانہ استعمال کے باعث 18 قیدی ہلاک ہو گئے جبکہ متعدد زخمی بتائے جارہے ہیں۔ قیدیوں نے جیل کے ایک حصے میں آگ بھی لگادی۔
ہنڈوراس کے علاقے ال پوروينيئر کی اس جیل میں خطرناک گینگ کے لیے کام کرنے والے مجرموں کو رکھا جاتا ہے اور یہاں سخت حفاظتی اقدامات اختیار کیے جاتے ہیں اس کے باوجود خونی تصادم ہوگیا، جس پر قابو پانے کے لیے فوج کو طلب کرنا پڑا واضح رہے کہ ہنڈوراس کے علاقے ال پوروينيئر کی اس جیل میں خطرناک گینگ کے لیے کام کرنے والے مجرمین کو رکھا جاتا ہے اور یہاں سخت حفاظتی اقدامات اختیار کیے جاتے ہیں اس کے باوجود خونیں تصادم ہوگیا، جس پر قابو پانے کے لیے فوج کو طلب کرنا پڑا۔
دو روز قبل ہنڈوراس کے ہی ایک اور شہر ٹيلا میں واقع ایک جیل میں بھی خطرناک قیدیوں کے درمیان جھگڑے میں 18 قیدی ہلاک اور 16 زخمی ہوگئے تھے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ محض تین روز کے دوران دو جیلوں میں ہونے والے خونی تصادم میں 36 قیدیوں کی ہلاکت اور درجنوں کے زخمی ہونے کے واقعات میں کوئی تعلق نہیں ہے۔