کونسل نے کہا کہ تلنگانہ وقف بورڈ کی ناقص کارکردگی کے متعلق مرکزی وزیر اقلیتی بہبود مختار عباس نقوی کو رپورٹ پیش کی جائے گی۔
رکن سنٹرل وقف کونسل ٹی او نوشاد نے کہا کہ چار ماہ قبل کونسل نے تلنگانہ اسٹیٹ وقف بورڈ کا جائزہ لیتے ہوئے مہر بند ریکارڈ روم کو کھولنے کی ہدایت دی تھی جسے تلنگانہ حکومت نے مہر بند کیا ہے اور اس سلسلے میں چیف منسٹر تلنگانہ، چیف سیکریٹری و وقف بورڈ سیکریٹری کو مکتوب روانہ کیا گیا۔
تلنگانہ وقف بورڈ پر سنٹرل وقف کونسل کی برہمی لیکن تاحال اب تک کسی نے اس کا جواب نہیں دیا اور ریکارڈ روم اب تک مہر بند ہے جس کے باعث قیمتی وقف اراضیات تباہ ہو رہی ہیں۔ انہوں نے وقف کے ذمہ داران کو اس کا جواب نہ دینے پر قانونی کاروائی کا انتباہ دیا۔
وقف کونسل رکن و بی جے پی قائد نے وقف بورڈ پر لاپرواہی کا الزام عائد کیا اور کہا کہ وقف بورڈ کو وقف جائدادوں کے تحفظ کی کوئی پرواہ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ وقف کونسل نے حیدرآباد میں چار وقف اراضیات کی نشاندہی کی جس پر کمرشیل کامپلیکس تعمیر کرتے ہوئے اس کی رقم سے فلاحی کام انجام دیئے جا سکتے ہیں۔ حنیف علی نے بتایا کہ اس سلسلےمیں مرکزی حکومت بھی تعمیری فنڈس فراہم کرنے کیلئے تیار ہے۔