سی بی ایس ای بورڈ امتحانات کے معاملے میں آج سپریم کورٹ میں ایک بار پھر سماعت ہوئی، سپریم کورٹ نے سی بی ایس ای امتحان کی منسوخی اور تشخیصی عمل کی اسکیم کو منظوری دے دی ہے۔
بورڈ زیر التواء امتحانات کے انعقاد اور داخلی تشخیص کی بنیاد پر طلباء کے نتائج جاری کرے گا، سی بی ایس ای دسویں اور بارہویں بورڈ کے امتحانات کا نتیجہ 15 جولائی تک جاری کردیا جائے گا۔
بورڈ نے کہا ہے کہ دسویں اور بارہویں جماعت کے طلباء جنہوں نے امتحان مکمل کیا ہے وہ عام طور پر نتیجہ حاصل کریں گے، جبکہ جن طلبا نے تین سے زیادہ پیپرز دییے ہیں ان کے باقیی مضامین کے نتائج بہترین تین مضامین کی اوسط نمبر کے مطابق دیا جائے گا۔
وہیں جن طلبا نے بورڈ کے تین پیپرز دے دیے ہیں، انہیں باقی امتحانات کے لیے بہترین دو مضامین کے اوسط نمبر ملیں گے، اس کے علاوہ ایک یا دو مضامین ختم کرنے والے طلبا کی تعداد بورڈ کی کارکردگی اور داخلی یا عملی تشخیص کی بنیاد پر دی جائے گی جس کے بعد سپریم کورٹ نے سی بی ایس ای اسکیم کو امتحان منسوخ کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
سماعت کے دوران درخواست گزار کی جانب سے کہا گیا کہ نتیجہ اعلان کرنے کے دو ہفتوں کے اندر طلباء کو امتحان دینے کا آپشن دیا جائے بصورت دیگر اس سے الجھن پیدا ہوگی۔
جس پر سی بی ایس ای کی طرف سے کہا گیا کہ ہم طلباء کے لیے آپشن دے رہے ہیں جب صورتحال سازگار ہوگی تو پھر امتحان ہوگا، یہ طلباء کی حمایت کرنے کا ایک منصوبہ ہے۔
تمام دلائل سننے کے بعد سپریم کورٹ نے سی بی ایس ای پلان کو منظوری دے دی، یعنی عدالت نے یکم جولائی سے شیڈول باقی مضامین کے کلاس دسویں اور بارہویں کے امتحانات منسوخ کرنے کے سی بی ایس ای کے فیصلے کو بھی منظوری دے دی ہے۔
جمعرات کو اس معاملے پر سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی، مرکزی حکومت اور سی بی ایس ای کی جانب سے پیش ہوئے سالیسیٹر جنرل نے عدالت کو بتایا کہ 10 ویں اور بارہویں کے امتحانات منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، انہوں نے بتایا کہ دسویں جماعت کے بچوں کے لیے امتحانات لینے کی ضرورت نہیں ہے۔
لیکن جیسے ہی حالات سازگار ہوں ہم 12ویں کلاس کے طلبا کے لیے امتحان کا اہتمام کرسکتے ہیں جو اس کا انتخاب کرتے ہیں، بتادیں کہ دسویں بورڈ کا امتحان صرف مشرقی دہلی میں ہی ہونا تھا، جہاں رواں برس فروری میں تشدد ہوا تھا۔