اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

مسلمانوں طبقے کے دانشوروں کی جانب سے سی اے بی کی مخالفت - cab is not acceptable by muslim intellectuals

ملک کے دانشور طبقے نے سی اے بی بل کو ملک کی سالمیت کے لیے خطرناک قرار دیا۔ زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے ماہرین کا ماننا ہیکہ شہریت ترمیمی بل قانون میں تبدیل کی وجہ سے دہشت گردی میں اضافے کا اندیشہ ہے ۔

مسلمانوں کے دانشور طبقے کی جانب سے سی اے بی کی مخالفت
مسلمانوں کے دانشور طبقے کی جانب سے سی اے بی کی مخالفت

By

Published : Dec 13, 2019, 1:07 AM IST

اس بل کی رو سے جو قانون بنے گا وہ ملک کے اقلیتوں، دلتوں اور قبائل کی زندگی کا دائرہ تنگ کردے گا۔ ماہرین کے مطابق ملک کے دستور کے ساتھ جو چھیڑ چھاڑ ہورہی ہے وہ کسی بھی لحاظ سے ملک کے مفاد میں نہیں ہے اس لیے اس بل کا ملک گیر سطح پر بائیکاٹ ضروری ہے ۔

آل انڈیا ملی مشاورت کے جنرل سکریٹری مجتبی فاروق نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ بل جتنا خطرناک مسلمانوں کے لیے ہے اتنا ہی بھارت کے لیے بھی ہے آج اس کا نشانہ مسلمان بنیں گے اور کل دلت اور قبائیلی طبقات بنیں گے۔ اس لیے اس بل کی جتنی بھی مخالفت کی جائے کم ہے۔

مسلمانوں کے دانشور طبقے کی جانب سے سی اے بی کی مخالفت

آل انڈیا مسلم او بی سی آرگنائیزیشن کے ترجمان عبدالقیوم ندوی نے کہا کہ اس بل کی آڑمیں پاکستان بھارت میں ہندؤں کے بھیس میں دہشت گردوں کو بھیجے گا جس سے ملک میں تباہی پھیلے گی۔

آل انڈیا امام کونسل کے سکریٹری مولانا عبدالرحمن ندوی نے کہا کہ جس طرح بیرسٹر اسد الدین اویسی نے اس بل کو پھاڑا ہے اسی طرح سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر تسلیم رحمانی نے بھی اس بل کو پھاڑا اور بتایا کہ مسلمانوں کو یہ بل قبول نہیں ہے۔

For All Latest Updates

ABOUT THE AUTHOR

...view details