شمالی کشمیر کے وادی گریز میں بھی آدھی سے زیادہ آبادی وادی کے دوسرے علاقوں کی طرف روانہ ہو چکی ہے اور یہاں پھنسے لوگ ان دنوں بنکروں کی صفائی میں لگے ہوئے ہیں۔
ان کا ماننا ہے کہ دونوں ممالک کی گولہ باری میں عام لوگوں کا ہی نقصان ہوتا ہے۔ اور جنگ بندی کے خلاف ورزی سے صرف قیمتی جانیں ہی ضائع نہیں ہوتیں بلکہ آنے والا کل بھی متاثر ہوتا جا رہا ہے۔
وادی گریز میں بھی افواہوں کا بازار گرم ہے اور مقامی لوگ بھی طرح طرح کی باتوں کے ساتھ ساتھ کئی ضروریات کے سامان کا ذخیرہ جمع کرنے میں لگے ہیں۔
وادی گریز کی بگتور کنزلون علاقے میں حالیہ گولہ باری میں ایک خاتون کی موت ہوگئی اور کئی لوگ زخمی ہو ئے تھے جس کے بعد علاقے میں کافی تشویش پائی جارہی ہے۔
اس سے پہلے بھی وادی گریز میں سرحد پر ہندو پاک افواج کے درمیان گولہ باری میں مقامی لوگوں کی جانیں گئی ہے جس کے بعد یہاں کی زیادہ تر آبادی نے وادی کشمیر کے باقی علاقوں کی طرف ہجرت کی۔