اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

میڈیا اور کجریوال کو تبلیغی جماعت سے معافی مانگنی چاہیئے: ملی کونسل - Media and Kejriwal

آل انڈیا ملی کونسل کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر محمد منظور عالم نے کہا کہ میڈیا نے مسلسل پروپگنڈہ کیا ۔ دہلی کی حکومت اور وزیراعلی اروند کیجریوال نے بھی براہ راست تبلیغی جماعت کو ذمہ دار ٹھہرایا اور تبلیغی جماعت کے اراکین کو مجرم بناکر پیش کیاگیا۔

بمبئی ہائی کورٹ کا فیصلہ سچائی کی جیت ۔ میڈیا اور کجریوال کو تبلیغی جماعت سے معافی مانگنی چاہیئے :ملی کونسل
بمبئی ہائی کورٹ کا فیصلہ سچائی کی جیت ۔ میڈیا اور کجریوال کو تبلیغی جماعت سے معافی مانگنی چاہیئے :ملی کونسل

By

Published : Aug 24, 2020, 6:50 AM IST

ملی کونسل کا کہنا ہے کہ تبلیغی جماعت کے سلسلے میں سپریم کورٹ کا فیصلہ حقیقت پر مبنی ہے۔ یہ افواہ پھیلانے اور بدنام کرنے والوں کے منہ پر زور دار طمانچہ ہے۔ فیصلہ نے واضح کردیا ہے کہ حکومت نے جان بوجھ کر تبلیغی جماعت کو بدنام کیا اور کوروناوائرس کی وبا کے تعلق سے اپنی ناکامیوں کا ٹھیکرا تبلیغی جماعت پر پھوڑ دیا۔ ان خیالات کا اظہار آل انڈیا ملی کونسل کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر محمد منظور عالم نے کیا۔

اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ جن دنوں تبلیغی جماعت کے خلاف لگار تار میڈیا میں منفی خبریں چل رہی تھیں ۔ حکومت کے افسران کورونا کے پھیلاﺅ کیلئے تبلیغی جماعت کے لوگوں کو ذمہ دار ٹھہرا رہے تھے اسی وقت یہ لگ رہاتھا کہ یہ سب ایک سازش اور مسلمانوں کو بدنام کرنے کیلئے کیاجارہا ہے اور اب یہ سچ بمبی ہائی کورٹ نے واضح کردیاہے۔ عدلیہ نے جس جرات کے ساتھ حکومت اور میڈیا کو پھٹکار لگائی ہے وہ قابل ستائش ہے اور عدلیہ کے تئیں عوام کااعتمادمزید مضبوط ہوا ہے۔

ڈاکٹر محمد منظور عالم نے کہاکہ میڈیا نے مسلسل پروپگنڈہ کیا۔ دہلی کی حکومت اور وزیراعلی اروند کیجریوال نے بھی براہ راست تبلیغی جماعت کو ذمہ دار ٹھہرایا اور پورے ملک میں تبلیغی جماعت کے اراکین کو مجرم بناکر پیش کیا گیا۔ ملک بھر میں ان کے خلاف سینکڑوں ایف آئی آر درج کی گئیں جبکہ یہ سب غلط تھا۔ بمبئی ہائی کورٹ نے سبھی ایف آئی آر بھی رد کردی ہے۔ عدلیہ کا فیصلہ آنے اور معاملہ واضح ہوجانے کے بعد دہلی کے وزیراعلی اروند کجریوال اور میڈیا کو خصوصی طور پر تبلیغی جماعت اور مرکز نظام الدین سے معافی مانگنی چاہیے کیوں کہ ان کی وجہ سے تبلیغی جماعت کی بلاوجہ بدنامی ہوئی۔ تشدد اور شرمندگی کا سامناکرناپڑا۔ ملک کا ماحول خراب ہوا اور سماجی انتشار پیدا ہوا۔

آل انڈیا ملی کونسل بمبئی ہائی کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتی ہے اور یہ سچائی اور حقیقت کی جیت ہوئی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details