اتوار کی نصف شب پی ایل ایف آئی کے عسکریت پسندوں نے ضلع پپروار پولیس اسٹیشن کے نمبر پانچ میں کوئلے کے گودام پر بم پھینک کر پورے کوئلے کے فیلڈ میں خوف و ہراس پھیلادیا ہے۔
کوئلے کے گودام پر حملے سے سراسیمگی اس واقعہ کی اطلاع کے بعد پیر کی صبح پولیس موقع پر پہنچی اور معاملے کی چھان بین کر رہی ہے۔
پولیس نے واقعے کی جگہ سے پی ایل ایف آئی نکسلائٹ آرگنائزیشن کا پرچہ بھی برآمد کیا ہے جس میں پی ایل ایف آئی کے زونل کمانڈر کرشنا یادو عرف سلطان نے واقعے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق اتوار کی رات چھاؤنی میں سی آئی ایس ایف کے دو اہلکار تعینات تھے۔ اسی اثنا 10 کے قریب پی ایل ایف آئی عسکریت پسند یہاں پہنچے اور دونوں فوجیوں کو اسلحہ کے زور پر پکڑ لیا۔
اس کے بعد کوئلے کے گودام پر بم پھینکا گیا جس کی وجہ سے وہاں کے کھڑکی میں نصب شیشے، کمپیوٹر اور دیگر سامان کو نقصان پہنچا ہے۔
عسکریت پسندوں کے ذریعے کوئلے کے تاجروں کو دھمکی دی ہے کہ اگر کوئی تنظیم سے بات کیے بغیر یہاں کام کرنا شروع کرتا ہے تو اس کے نتائج برے ہوں گے۔
بتایا جارہا ہے کہ یہ کانٹا گھر گذشتہ ایک ماہ سے بند تھا اور کانٹے کے گھر میں منگل سے کام شروع ہونے والا ہے۔ ایسی صورتحال میں عسکریت پسند تنظیم کی جانب سے رات گئے کارروائی کے بعد تاجروں میں خوف و ہراس پایا جاتا ہے۔
سمیریا کے ایم ایل اے نے بڑھتے ہوئے نکسلی واقعات پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور یو پی اے حکومت پر ناکامی کا الزام لگایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاست کی ہیمنت سورین حکومت نکسلزم اور جرائم کے خاتمے میں مکمل ناکام ثابت ہورہی ہے۔ اب گھر سے نکلنے سے خوف آتا ہے۔