فیس بک نے تلنگانہ سے بی جے پی کے رکن اسمبلی ٹی راجہ سنگھ کے اکاؤنٹ پر اپنے پلیٹ فارم سے پابندی عائد کر دی ہے۔
فیس بک کے ترجمان کے مطابق بی جے پی رہنما پر نفرت اور تشدد کو فروغ دینے والے قابل اعتراض مواد کے بعد فیس بک کی پالیسی کی خلاف ورزی کرنے کی بابت ان کے اکاؤنٹ پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
فیس بک کے ترجمان نے ایک ای میل کے ذریعے بھیجے گئے بیان میں کہا ہے کہ 'ہم نے اپنے پلیٹ فارم پر تشدد اور نفرت کو فروغ دینے سے روکنے کے لیے بنائی گئی پالیسیوں کی خلاف ورزی کرنے پر راجہ سنگھ کے فیس بک اکاؤنٹ پر پابندی عائد کر دی ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'ممکنہ خلاف ورزی کرنے والوں کا پتہ لگانے اور ان کا اندازہ لگانے کا عمل وسیع پیمانے پر ہے اور اسی کے تحت فیس بک نے ٹی راجہ سنگھ کے اکاؤنٹ کو برخاست کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔'
سنگھ نے فرقہ وارانہ پوسٹ سے متعلق بات کو بھی مسترد کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ 2018 میں ان کا سرکاری فیس بک اکاؤنٹ 'ہیک اور بلاک کردیا گیا تھا۔'
فیس بک کے عہدیدار بدھ کے روز انفارمیشن ٹکنالوجی سے متعلق پارلیمنٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے روبرو پیش ہوئے، اس دوران عہدیداروں کو نفرت پھیلانے والے پوسٹ کو لے کر سیاسی طور پر حمایت کرنے کے الزامات سے متعلق سوالات کا سامنا کرنا پڑا، اس کمیٹی کے چیئرمین کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ششی تھرور ہیں۔
آپ کو بتا دیں کہ رکن اسمبلی ٹی راجہ سنگھ نے گزشتہ ماہ ٹویٹر پر ویڈیو میں دعویٰ کیا تھا کہ ان کا کوئی سرکاری فیس بک پیج نہیں ہے، انہوں نے کہا تھا کہ 'مجھے پتہ چل گیا ہے کہ فیس بک پیج میرے نام کا استعمال کر رہے ہیں، میں ایک بات واضح کرنا چاہتا ہوں کہ میرے پاس آفیشل پیج نہیں ہے، میں کسی پوسٹ کے لیے ذمہ دار نہیں ہوں۔'