بہار کے مدھوبنی کے بسفی اسمبلی حلقے سے بی جے پی کے رکن اسمبلی ہری بھوشن ٹھاکر بچول نے ایک متنازع بیان دیا ہے، دربھنگہ میں ایک پروگرام کا افتتاح کرنے پہنچے بچول نے کہا کہ 'مذہب آپس میں نفرت کا درس نہیں دیتا ہے۔ یہ دنیا کا سب سے بڑا جھوٹ ہے۔'
'مذہب نہیں سکھاتا آپس میں بیر رکھنا' پر بی جے پی رکن اسمبلی کا متنازع بیان
شاعر مشرق علامہ اقبال کی نظم اور 'ترانۂ ہند' کی سطر 'مذہب نہیں سکھاتا آپس میں بیر رکھنا، ہندی ہیں ہم وطن ہیں ہندوستاں ہمارا' بہت معروف، لکھی اور پڑھی جانے والی ہے، یہ ایسا شعر ہے جو نہ صرف آپسی بھائی چارگی اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے ستون کو مضبوط کرنے کے باعث ہے بلکہ در و دیوار اور بینر کی زینت ہے، اقبال کا یہ شعر بھارت کی گنگا جمنی تہذیب کی ایک بہترین ترجمانی بھی کرتا ہے، لیکن بہار میں بی جے پی کے ایک رکن اسمبلی نے اسے دنیا کا سب سے بڑا جھوٹ قرار دیا ہے۔
در اصل شاعر ودیا پتی کی یاد میں منعقد تین روزہ متھیلا وبھوتی تقریب کے دوسرے روز افتتاح کرنے دربھنگہ پہنچے تھے، لیکن اسی دوران انہوں نے اشاروں ہی اشاروں میں ایک خاص فرقے پر سنگین الزام عائد کرتے ہوئے متنازع بیان دیا اور کہا کہ 'میں بہت کام کرتا ہوں، خون دے کر کام کرتا ہوں، لیکن ایک خاص فرقے کے لوگ ووٹ نہیں دیتے ہیں، کیوںکہ وہ بی جے پی سے آتے ہیں۔'
بِسفی کے رکن اسمبلی نے کہا کہ 'جڑ سے باشعور خدا کی پوجا کی ثقافت کے علمبردار ہیں، ہماری ثقافت یہ تعلیم دیتی ہے کہ پتھر میں بھی خدا ہے، ہر چیز میں خدا ہے، ہم وہ لوگ ہیں جو رام کرشن، گیتا، آدی شنکراچاریہ اور ودیاپتی کو مانتے ہیں، لیکن ان پر تبادلہ خیال کرتے وقت، لوگوں کو لگتا ہے کہ وہ ہمارے مذہب کے دشمن ہیں۔'