اردو

urdu

'بی جے پی کو پولرائزیشن کی سیاست بند کرنی ہوگی'

By

Published : Oct 25, 2019, 2:45 AM IST

اسدالدین اویسی کی سربراہی والی آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے مہاراشٹر کے اسمبلی الیکشن میں دو نشستیں حاصل کی ہیں، جبکہ بہار کے ضمنی انتخابات میں بھی پارٹی کے ایک امیدوار کو کامیابی ملی ہے۔

Asaduddin Owaisi, file photo.


آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی نے ہریانہ اور مہاراشٹر کے حالیہ اسمبلی انتخابات کے نتائج پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کو پولرائزیشن کی سیاست بند کرنی ہوگی۔

اسدالدین اویسی نے کہا کہ ہریانہ اور مہاراشٹر کے نتائج نے واضح کر دیا ہے کہ قومی سیاسی جماعتوں کو ان کی امید کے مطابق سیٹیں نہیں ملی ہیں۔

ہریانہ اور مہاراشٹر میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے نتائج پر اسدالدین اویسی کا بیان۔

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ نے کہا کہ بی جے پی مہاراشٹر میں کلین سویپ کا دعوی کر رہی تھی، لیکن انھیں امید کے مطابق نتائج نہیں ملے، اس لیے بی جے پی کو پولرائزیشن کی سیاست بند کرنی ہوگی اور اسے ملکی معیشت اور دیہی ترقی پر کام کرنا ہوگا۔

انھوں نے کہا کہ یہ نتائج بی جے پی کے لیے ایک انتباہ ہیں، ان نتیجوں نے ظاہر کر دیا ہے کہ صرف وزیراعظم نریندر مودی کی ریلی بی جے پی کو مستقبل میں کامیابی نہیں دلا سکتی ہے۔

حیدرآباد سے رکن پارلیمان اسدالدین اویسی نے کہا کہ بی جے پی ہمیشہ وزیراعظم کی شہرت سے فتح حاصل نہیں کر سکتی ہے۔ اس حقیقت کے باوجود کہ وزیراعظم نے ہریانہ میں 12 سے 15 ریلیاں کیں، لیکن ان کی امید برآور نہیں ہوئی۔

اویسی نے کانگریس کی مرکزی قیادت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ کانگریس نے مہاراشٹر میں اپنی جیت کو یقینی بنانے کے لیے کچھ بھی نہیں کیا۔

انھوں نے کہا: 'مجھے احساس ہوا کہ کانگریس پارٹی نے ہریانہ اور مہاراشٹر میں محنت نہیں کی، بلکہ اس طرح کے نتائج علاقائی جماعتوں کی محنتوں کا ثمرہ ہے۔

اسدالدین اویسی کی سربراہی والی آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے مہاراشٹر میں تقریبا 48 امیدوار اتارے تھے، لیکن انھیں امید کے مطابق کامیابی نہیں ملی۔

مہاراشٹر میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے دو امیدوار اسمبلی پہنچنے میں کامیاب ہو سکے ہیں، جبکہ بہار کے ضمنی انتخابات میں بھی پارٹی کے ایک امیدوار کو کامیابی ملی ہے۔

مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں تاحال این ڈی اے اتحاد نے 157 سیٹیں جیت چکی ہیں، جبکہ چار سیٹوں پر بی جے پی کو سبقت حاصل ہے۔ اس سے مانا جا رہا ہے کہ مہاراشٹر میں این ڈی اے کی حکومت بننا تقریبا طے ہے۔

وہیں ہریانہ میں کسی بھی جماعت واضح اکثریت نہیں حاصل ہوئی ہے۔ ہریانہ کی 90 سیٹوں میں بی جے پی کو 40، کانگریس کو 31، جے جے پی کو 10 اور باقی سیٹیں دیگر ملتی نظر آ رہی ہیں، جبکہ حکومت سازی کے لیے کسی بھی پارٹی یا اتحاد کو 46 سیٹوں کی ضرورت ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details