اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

گیا کے دھرنے میں رنجیتا رنجن کی شمولیت

ریاست بہار کے شہرگیا میں واقع شانتی باغ میں 'سی اے اے' اور 'این آرسی' کے خلاف گزشتہ بیس دنوں سے غیرمعینہ دھرنا جاری ہے، ہزاروں خواتین 'سی اے اے'، 'این آرسی' اور 'این پی آر' سے آزادی دلانے کے نعرے لگارہی ہیں۔

گیا کا شانتی باغ میں بیس روز دھرنا،  دھرنے میں شامل ہوئی رنجیتا رنجن
گیا کا شانتی باغ میں بیس روز دھرنا، دھرنے میں شامل ہوئی رنجیتا رنجن

By

Published : Jan 18, 2020, 8:32 AM IST

دھرنے کی حمایت کرنے کے لیے گزشتہ روز کانگریس کی رہنماء رنجیتا رنجن گیا کے شانتی باغ پہنچی جہاں ناہوں نے مرکزی اور ریاستی حکومت پرشدید نکتہ چینی کی ہے۔

گیا کا شانتی باغ میں بیس روز دھرنا، دھرنے میں شامل ہوئی رنجیتا رنجن

شہر گیا میں بھی ملک کی دوسری ریاستوں کی طرح 'سی اے اے'، 'این آرسی' اور 'این پی آر' کی مخالفت میں گزشتہ بیس روز سے غیر معینہ دھرناجاری ہے یہ احتجاجی دھرنا 'سنویدھان بچاو مورچہ' کے بینر تلے کیا جا رہا ہے ۔

اس میں ہزاروں مرد وخواتین، بچے بوڑھے ونوجوان سمیت روزانہ سیاسی رہنماوں کے پہچنے کاسلسلہ جاری ہے، جمعہ کو کانگریس کی رہنما رنجیتارنجن بھی پہنچی اور گھنٹوں دھرنے میں بیٹھ کر اپنا احتجاج درج کرایا اس دوران انہوں نے مرکزی حکومت پر ملک توڑنے کاالزام عائد کیا۔

گیا کا شانتی باغ میں بیس روز دھرنا، دھرنے میں شامل ہوئی رنجیتا رنجن

رنجیتا رنجن نے آزادی کے نعرے لگوائے، اور وہاں موجوداحتجاجی خواتین سے اور انکے جذبے اور حوصلے کی ہمت افزائی کی

انہوں نے کہا کہ 'کانگریس ملک کی سالمیت اور فرقہ ورانہ ہم آہنگی و قومی یکجہتی چاہتی ہے، جبکہ بی جے پی ملک میں نفرت اور خوف کاماحول قائم کرکے حکومت کرناچاہتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بنیادی مسائل اورسوالات پر پردہ ڈال کر حکومت نے ملک کو الجھا کر رکھ دیاہے، اس دوران انہوں نے پلوامہ حملے اور سرجیکل اسٹرائک پر بھی سوال کھڑے کیے۔

گیا کا شانتی باغ میں بیس روز دھرنا، دھرنے میں شامل ہوئی رنجیتا رنجن

رنجیتا رجن نے کہا کہ جموں وکشمیر سے گرفتار شدہ ڈی ایس پی کو شدت پسندوں کی مدد کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا اتفاق سے ڈی ایس پی کا مذہبی اعتبارسے سکھ مذہب سے ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'تاہم کانگریس کی حکومت ہوتی تو بی جے پی اور آرایس ایس اس کو مذہبی رنگ دیتی، مگر آج ایسا نہیں ہے، انہوں نے کہاکہ ڈی ایس پی تو صرف ایک مہرا ہے دراصل اسکے پیچھے کے سوال اب بھی پوشیدہ ہیں کہ پلوامہ حملے میں استعمال شدہ بھاری مقدار میں بارود کہاں سے اور کیسے آیا، آزادی کے سترسال میں کبھی ایسانہیں ہواکہ اتنے مقدار میں بارود دہشت گرد لیکر پہنچے یاپہنچائے گئے۔

انہوں نے حکومت کی منشا پر سوال کھڑے کرتے ہوئے کہا کہ اس کی نیت میں کھونٹ ہے ان کا کہنا تھا کہ کہ وزقعی بی جے پی اگر ایماندار ہے تو پلوامہ حملے کی تحقیقات کرائے اور اسے منظر عام پر لائے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details