بہار کے ضلع گیا کے مختلف علاقوں سے ذریعے معاش کی تلاش میں شہر گیا میں مقیم غریب مزدوروں کو رات گزارنے کے لیے چھت تک نصیب نہیں ہے۔
سڑک کے کنارے کھلے آسمان میں برسوں سے بے گھر مزدور رات گزارتے آرہے ہیں کیونکہ ان کا کوئی پرسان حال نہیں ہے، حکومتیں دعویٰ کرتی ہیں کہ اپنے کنبے کی کفالت کے لیے شہروں کارخ کرنے والے بے سہارا اور غریبوں کا ٹھکانہ رین بسیرا ہے ۔
غریب مزدوروں کو رات گزارنے کے لیے چھت تک نصیب نہیں تاہم شہر گیا کا المیہ یہ ہے کہ اتنے بڑے شہر میں صرف دو ہی رین بسیرا ہے جہاں صرف پچاس سے سو افراد کے ٹھہرنے کی جگہ ہے جو کہ ناکافی ثابت ہوا ہے۔
انتخابات کا موسم ہو یا پھر کوئی تہوار ان غریبوں کو دو وقت کی روٹی کے لیے ہر حال میں کام کرنا پڑتا ہے، ان کے گاوں میں کوئی روزگار نہیں ہے جس کی وجہ سے انہیں مجبوراً شہروں کا رخ کرنا پڑا۔
بہار میں اسمبلی انتخابات ہیں اور ضلع گیا میں پہلے مرحلے میں 28 اکتوبر کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔
ای ٹی وی بھارت اردو اپنے خاص پروگرام کے تحت ایسے بے سہارا اور محنت کشوں سے ان کے حالات زار کو جاننے اور اسمبلی انتخاب ان کے لئے کتنا اہم ہے، انتخابات کا ان کی زندگی پر کیا اثر پڑا ہے ایسے متعدد سوال کے ساتھ شہر کے گیوال بیگہ میں سڑک کے کنارے رات گزارتے والے رکشہ اور ٹھیلے والوں سے بات چیت کی گئی۔
کھلے آسمان تلے سوئے ہوئے درجنوں غریبوں نے اپنے دکھ درد کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ بہار میں اسمبلی انتخابات کے بارے میں انھیں بھی نخوبی علم ہے لیکن یہاں حکومت بدلے نہ بدلے لیکن ان کی قسمت نہیں بدلنے والی ہے۔
واضح رہے کہ زیادہ تر مزدوروں کا تعلق ضلع گیا کے شیر گھاٹی اسمبلی حلقہ سے تھا جہاں دس برسوں سے جے ڈی یو کا دبدبہ قائم ہے۔
گیا پارلیمانی حلقہ کی بھی نمائندگی جے ڈی یو کے کا ہی امیدوار کرتا ہے جبکہ گیا شہر میں گزشتہ 30 برسوں سے بی جے پی برسر اقتدار ہے کا قبضہ ہے۔