نالندہ ضلع میں ہونے والے اسمبلی انتخاب میں این ڈی ، مہا گٹھ بندھن اور علاقائی پارٹیوں کی انتخابی مہم زوروں پر ہے ۔ موجودہ سیاسی تناظر میں مہا گٹھ بندھن اور این ڈی اے کے مابین دلچسپ مقابلے کی امید کی جارہی ہے ۔ حالانکہ گذشتہ مرتبہ کے مقابلے اس بار کاانتخابی منظرنامہ یکسر بدل گیاہے ۔
جے ڈی یو اور بی جے پی ایک بار پھر ایک ساتھ کھڑے ہیں۔ این ڈی کی حلیف جماعتوں میں بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی) ، جنتادل یونائٹیڈ ( جے ڈی یو ) ، ہندوستانی عوام مورچہ ( ہم ) اور ویکاس شیل انسان پارٹی ( وی آئی پی ) شامل ہیں ۔ وہیں مہا گٹھ بندھن میں راشریہ جنتادل ( آرجے ڈی ) ، کانگریس اور بایاں محاذ میں شامل سی پی آئی ایم ۔ ایل ، سی پی آئی اور سی پی آئی ایم کے امیدوار مل کر انتخاب لڑیںگے ۔ سال 2015 میں نالندہ ضلع کے سات اسمبلی سیٹوں میں سے پانچ پر جے ڈی یو ، ایک پر بی جے پی اور ایک سیٹ پر آر جے ڈی لیڈر نے انتخاب میں کامیابی حاصل کی تھی ۔
نالندہ اسمبلی حلقہ سے وزیراعلیٰ نتیش کمار کے بیحد قریبی مانے جانے والے جے ڈی یو کے موجودہ رکن اسمبلی اور وزیر شرون کمار کی عزت داﺅ پر لگی ہے ۔ سیاسی پچ پر ” چھکا “ لگا چکے مسٹر کمار ساتویں بار اپنی دعویداری پیش کر رہے ہیں۔ مہا گٹھ بندھن کی جانب سے کانگریس کے گنجن پٹیل امیدوار بنائے گئے ہیں۔
جنتانترک ویکاس پارٹی کے ٹکٹ پر بی جے پی کے باغی کوشیلندر عرف چھوٹے مکھیا یہاں مقابلے کو سہ رخی بنانے میں لگے ہیں۔ گذشتہ انتخاب میں جے ڈی یو نے بی جے پی کے کوشیلندر کمار کو 2996 ووٹوں سے شکست دی تھی ۔
قریب دو دہائی سے نالندہ سیٹ پر مسٹر شرون کمار کا غلبہ برقرار ہے ۔ یہاں سے لوک جن شکتی پارٹی ( ایل جے پی) کے رام کیشور سنگھ ، راشٹریہ لوک سمتا پارٹی ( آر ایل ایس پی ) کے ضلع صدر سونو کشواہا پہلی بار انتخاب لڑ رہے ہیں۔