بالی وڈ کے لیے بھی اور پوری دنیا کے لیے بھی سنہ 2020 اپنے شروعاتی دور ہی سے نہایت سخت، آزمائشوں سے بھرا اور پریشان کن رہا ہے۔ بالی وڈ نے اس برس بڑی بڑی فلمی شخصیات کو کھویا تو وہیں پوری دنیا مہلک وبا کورونا وائرس سے اب تک جوجھ رہی ہے۔
- فلمی دنیا میں غم اور سوگ:
مختلف شعبہ جات کے ساتھ ساتھ فلمی صنعت کو بھی کو مشکلات کا سامنا رہا۔ گزشتہ کچھ عرصے کے دوران کئی نامی گرامی فلمی شخصیات دنیا سے ایک ایک کر کے گزر گئیں۔ اسی وجہ سے پوری فلمی دنیا ابھی بھی غم اور سوگ میں ہے۔
دریں اثنأ بالی ووڈ کے نامور مزاح نگار جگدیپ کی وفات کی ایک اور افسوسناک خبر آجاتی ہے۔ جن کا 81 برس کی عمر میں آٹھ جولائی 2020 کو انتقال ہوگیا۔
بھارتی فلم انڈسٹری کے شاندار اور حیرت انگیز مزاح نگار کے طور پر جگدیپ کو بڑی شہرت ملی۔
- اشتیاق احمد جعفری سے لے کر سورما بھوپالی تک:
جگدیپ کا اصلی نام سید اشتیاق احمد جعفری تھا۔ انہوں نے تقریباً چار سو فلموں میں کام کیا۔
جگدیپ کا تعلق اس دور سے تھا، جب مزاح نگاری ہندی فلموں میں نہ کے برابر تھی، یا موجود تھی بھی تو اس کو بہت زیادہ اہمیت نہیں دی جاتی تھی۔
ممتاز مزاح نگار سید اشتیاق احمد جعفری عرف جگدیپ 29 مارچ 1939 کو امرتسر پیدا ہوئے۔ انھوں نے بعد میں 'جگدیپ' کے نام سے فلمی کریئر شروع کی اور اپنی لازوال اداکاری سے فلم بینوں کے دل میں اتر گئے۔ لیکن رمیش سیپی کے بلاک بسٹر فلم شعلے (1975) میں سورما بھوپالی کا کردار ادا کر کے انہوں نے مزاحیہ اداکاری کی ایک نئی مثال قائم کی اور مقبولیت کی بلندی پر پہنچ گئے۔
- ہدایتکاری بھی اور مرکزی کردار بھی:
انہوں نے سورما بھوپالی نام سے ایک فلم کی ہدایتکاری بھی کی تھی اور خود ہی اس فلم میں مرکزی کردار بھی ادا کیا تھا۔
جگدیپ نے 1951 میں بی آر چوپڑا کی فلم 'افسانہ' سے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز کیا، جگدیپ اس فلم میں بطور چائلڈ آرٹسٹ نظر آئے تھے۔
- چائلڈ آرٹسٹ