بابری مسجد معاملے میں سنی وقف بورڈ کے وکیل راجیو دھون نے چیف جسٹس رنجن گگوئی، جسٹس ایس اے بوبڈے، جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ، جسٹس اشوک بھوشن اور جسٹس ایس عبدالنذیر کی آئینی بنچ کے سامنے دلیل پیش کی تھی کہ افسانوی روایات کے مطابق پورے ایودھیا کو بھگوان رام کی جائے پیدائش سمجھا جا رہا ہے لیکن اس بارے میں کوئی ایک خاص جگہ نہیں بتائی گئی ہے۔
انہوں نے ہندو فریق کے گواہ کی گواہی پڑھتے ہوئے کہا کہ لوگ رام چبوترے کے قریب لگی ریلنگ کی طرف جاتے تھے، مورتی گربھ گرہ میں کیسے گئی اس بارے میں انہیں کوئی معلومات نہیں ہے۔
راجیو دھون نے کہا کہ الہ آباد ہائی کورٹ کے جج سدھیر اگروال نے کہا تھا کہ رام چبوترے پر پوجا کی جاتی تھی۔