آج سپریم کورٹ میں ایودھیا کیس کی سماعت کا 17واں روز ہے، جس میں مسلم فریق کی طرف سے بحث کا آغاز کیا گیا۔
مسلم فریق کی جانب سے پیش ہوئے ڈاکٹر ظفریاب جیلانی نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ مسلم فریق نے آج سے ہندو فریق کا جواب دینا شروع کیا ہے۔
آج سپریم کورٹ میں ایودھیا کیس کی سماعت کا 17واں روز ہے، جس میں مسلم فریق کی طرف سے بحث کا آغاز کیا گیا۔
مسلم فریق کی جانب سے پیش ہوئے ڈاکٹر ظفریاب جیلانی نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ مسلم فریق نے آج سے ہندو فریق کا جواب دینا شروع کیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ 16 دنوں سے ہندو فریق کی جانب سے کئی دلائل رکھے گئے جس کا جواب دے رہے ہیں، جوابی بحث کا سلسلہ ختم ہونے کے بعد ہم اپنے دلائل سامنے رکھیں گے۔
انہوں نے بتایا: 'اس مقدمہ میں اسلامی قانون اور ہندو قانون کے حوالہ سے بحث ہوئی تھی، جس کے جواب میں ہم نے کہا کہ دونوں قانون کا اس سے کوئی لینا دینا نہیں بلکہ انگریزوں کے عہد کے قانون کو مدنظر رکھنا ہوگا۔'
چیف جسٹس آف انڈیا جسٹس رنجن گوگوئی کی قیادت میں سپریم کورٹ کی پانچ رکنی آئینی بنچ بابری مسجد۔رام جنم بھومی کیس کی سماعت کر رہی ہے۔