اردو

urdu

ایودھیا کیس: نرموہی اکھاڑا کو زمینی دستاویز پیش کرنے کا حکم

By

Published : Aug 7, 2019, 11:20 AM IST

Updated : Aug 7, 2019, 1:38 PM IST

سپریم کورٹ میں بابری مسجد۔ رام جنم بھومی کیس کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کا آج دوسرا دن ہے۔

supreme court

سپریم کورٹ میں روزانہ کی بنیاد پر دوسرے دن بابری مسجد۔رام جنم بھومی کیس کی سماعت کے دوران ہندو فریق نرموہی اکھاڑا کو زمین سے متعلق دستاویز پیش کرنے کا حکم دیا۔

سپریم کورٹ میں سماعت جاری ہے۔

سپریم کورٹ نے نرموہی اکھاڑا سے کہا کہ رام جنم بھومی کے قبضے کا کوئی ریکارڈ یا دستاویزی ثبوت ہے؟

نرموہی اکھاڑا نے کہا کہ سنہ 1982 میں ہونے والے ایک ڈکیٹی کی واردات میں سارے دستاویزات چوری ہو گئے۔


بابری مسجد۔رام جنم بھومی تنازع کیس پر مصالحتی کمیٹی کی ناکامی کے بعد سپریم کورٹ نے اس کیس کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت جاری ہے۔

سپریم کورٹ میں ایودھیا تنازعہ کیس کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کا آج دوسرا دن ہے۔

اس سے قبل چیف جسٹس آف انڈیا رنجن گوگوئی کی قیادت والی پانچ رکن بنچ نے سپریم کورٹ کے سابق جج ایف ایم آئی خلیف اللہ کی قیادت میں تشکیل دی گئی ثالثی کمیٹی کی رپورٹ کا نوٹس لیتے ہوئے کہا تھا کہ اس تنازعہ کا مناسب حل تلاش کرنے کی کوشش ناکام ہو گئی ہے۔


ثالثی پینل کی جانب سے جمع کروائی گئی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ہندو اور مسلمان جماعتیں تنازع کا حل ڈھونڈنے میں کامیاب نہیں ہوسکیں۔

دراصل سپریم کورٹ نے جمعے کے روز ایودھیا کیس میں مصالحتی کمیٹی کی ناکامی کے بعد نوٹس لیتے ہوئے کہا تھا کہ اب چھ اگست سے اس کیس کی روزانہ سماعت کی جائے گی۔

یکم اگست کو ایودھیا رام جنم - بھومی بابری مسجد، اراضی تنازعہ کو حل کرنے کے لیے عدالت عظمی کی مقرر کردہ ثالثی کمیٹی نے عدالت عظمیٰ میں پیش رفت رپورٹ پیش کی تھی۔

معاملے کی سماعت چیف جسٹس رنجن گگوئی، جسٹس ایس اے بوبڈے، جسٹس ڈی وائی چندچوڑ ، جسٹس اشوک بھوشن اور جسٹس ایس عبدالنظیر کی آئینی بینچ کر رہی ہے۔

Last Updated : Aug 7, 2019, 1:38 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details