آسام میں کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر 1،450 سے زیادہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
لاک ڈاؤن کے اصولوں کی خلاف ورزی کرنے پر ان گرفتار شدہ افراد سے جرمانہ کے طور پر تقریبا 40 لاکھ روپے وصول کیے گئے ہیں۔
کورونا وائرس سے بچاو کے لیے جاری لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے پر گذشتہ 19 دنوں میں ریاست بھر میں 1،450 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ جن میں مقامی لوگوں کے علاوہ دیگر ریاستوں سے ہجرت کر کے یومیہ طور پر کمانے والے مزدور بھی شامل ہیں۔
آسام پولیس نے بتایا کہ 'لاک ڈاؤن کے اصولوں کی خلاف ورزی کرنے پر گرفتار افراد سے اب تک جرمانہ کے طور پر تقریبا جملہ 40 لاکھ روپے وصول کیے گئے ہیں'۔
لاک ڈاؤن کے بارے میں اپنی روزانہ کی رپورٹ میں آسام پولیس نے ذکر کیا ہے کہ پابندیوں کے آغاز سے ہی 735 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
اس کے علاوہ اس عرصے کے دوران ریاست کے مختلف حصوں سے ہر طرح کی 11،200 گاڑیاں اور 19 کشتیوں کو ضبط کیا گیا ہے۔
آسام پولیس نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ جعلی خبروں کے خلاف سخت موقف اختیار کررہی ہے اور کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر کووڈ 19 کے بارے میں اشتعال انگیز اور افواہ پر مبنی مواد پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کررہی ہے۔
ایک سرکاری ریلیز میں کہا گیا ہے کہ اتوار کے روز تک 61 مقدمات درج کیے گئے تھے اور 36 افراد کو گرفتار کیا گیا۔
بازاروں، دفاتر اور دیگر عوامی مقامات زیادہ تر بند ہیں اور آسام کی سڑکوں پر گاڑیاں نظر نہیں آرہی ہے۔ ناول کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ملک بھر میں لاک ڈاؤن نافذ ہو کر 20 دن ہوچکے ہیں۔
تاہم متعدد مقامات پر لوگوں نے لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کی اور اپنے گھروں سے باہر نکل رہے ہیں، جس سے پولیس اپنی طاقت کا استعمال کرنے پر مجبور ہے۔
متعدد مقامات پر پولیس نے ضرورت مند لوگوں میں چاول، سبزیاں، دوائیں اور دیگر ضروری سامان تقسیم کیا۔