آسام کے وی او بھابہ گوگوئی بھی ان ہی میں ایک ہیں۔ جو تقریبا چھ ماہ قبل اپنی بیوی سے محروم ہوگئے تھے۔
گوگوئی کی اہلیہ کی ہلاکت سے یہ کنبہ ابھی تک سنبھل نہیں پایا تھا، کہ اب ان کے خاندان کو ایک اور جھٹکا لگا۔آسام کے آئل ویل آتش زنی واقع میں بہت سے خاندان کو اپنے افراد خاندان سے محروم ہونا پڑا۔
مشرقی آسام کے ضلع تینسوکیہ کے جنگلات میں آئل کنواں پر حادثاتی طور پر لگنے والی آگ کے دوران آئل انڈیا لمیٹڈ کے فائر ٹینڈر یونٹ کے ملازم دُلربھ گوگوئی کی دردناک موت واقع ہوگئی۔ جو وی او بھابہ گوگوئی کے فرزند تھے۔
ان کے والد بھابہ گوگوئی نے بتایا ہے کہ 'میں نے اپنے بیٹے کو کھو دیا ہے۔ میرا بیٹا ایک اچھا ملازم تھا۔ ستمبر میں میرا ریٹائرمنٹ ہے۔ دُلربھ نے مجھے بتایا تھا کہ مجھے ریٹائرمنٹ کے بعد پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ میں ابھی اپنی بیوی کے صدمے سے باز آچکا ہوں۔ اب خدا نے میرے بیٹے کو مجھ سے دور کردیا ہے'۔
انھوں نے کہا ہے کہ 'میں اپنے بیٹے کی موت کا ذمہ دار تیل حکام کو ٹھہراتا ہوں۔ اگر انہوں نے فوری طور پر امدادی کام شروع کیا ہوتا تو ، اس سانحے سے بچا جاسکتا تھا'۔
بتادیں کہ منگل کی سہ پہر کنویں میں آگ لگنے کے بعد دُلربھ لاپتہ ہوگئے۔ ان کی نعشیں تیل کے کنواں کے قریب ایک واٹر بیڈ سے برآمد ہوئی ہیں۔
دُلربھ گوگوئی کی بہن کا کہنا ہے کہ 'میرا بھائی منگل کے روز ڈیوٹی پر موجود تھا۔ او ایل کے حکام نے منگل کو ریسکیو ٹیم کیوں نہیں بھیجی۔ بدھ کے روز امدادی ٹیم وہاں پہنچی۔ میں اپنے بھائی کی موت کے بعد انصاف چاہتا ہوں'۔