آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے بہار کیمور میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'میں اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ اویسی آپ کے خواب میں کیوں آتا ہے۔'
اسدالدین اویسی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کی اور ان کے فوج کی شہادت والے بیان پر سوال کیا کہ بہار کے ان شہید فوجیوں کے والدین پوچھ رہے ہیں کہ وزیر اعظم نے چین سے اب تک ان بہادر فوجیوں کا بدلہ کیوں نہیں لیا۔ اویسی نے مودی سے پوچھا کہ کیا چین کے سپاہی فوت ہوئے۔
'بی جے پی کے خوابوں میں اویسی کیوں نظر آتے ہیں' اویسی نے اپنے خطاب کے درون کہا کہ میں ان فوجیوں کو سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے اپنے ملک کو بچانے کے لیے اپنی جانیں دے دیں اور میں ان کے والدین کو بھی سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے اپنے بچوں کو کھو دیا۔
یہ بھی پڑھیں: بہار:جنتا دل راشٹروادی پارٹی کے امیدوار کا قتل، ملزم کو بھی پیٹ پیٹ کر ہلاک کردیا گیا
اسدالدین اویسی نے کیمور میں انتخابی ریلی کو خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی پر جھوٹ بولنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ انہوں نے ملک سے جھوٹ بولا ہے، حقیقت یہ ہے کہ آج بھی چینی فوج اسی جگہ پر موجود ہے جہاں ہمارے جوان شہید ہوئے تھے۔ جہاں چین نے ہمارے ملک کے فوجیوں کو شہید کردیا، آج بھی چین بھارت کی سرزمین کے 1000 کلومیٹر پر قابض ہے، انہوں نے وزیراعظم سے اپیل کی کہ چین کو بھارتی سرزمین سے کھدیڑ کر اس کے قبضے سے اپنی سرزمین کو واپس لیں'۔
'بی جے پی کے خوابوں میں اویسی کیوں نظر آتے ہیں' اسدالدین اویسی نے بی جے پی کو بہار کے لیے خطرہ بتاتے ہوئے کہا کہ بی جے پی سے بہار کو بچائیں، نریندر مودی بہار کے ایک رکن اسمبلی کو بہار کا وزیر اعلی بنانا چاہتے ہیں، انہوں نے کہا کہ نتیش کمار کو ریٹائرمنٹ دینے کی تیاری چل رہی ہے۔ بہار کی سرزمین نے بہت سی قربانیاں دی ہیں، بہار نے جموریت کو مضبوط کیا ہے۔
اویسی نے وزیر اعظم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کی راجد دس لاکھ نوکری دینے کا وعدہ کرتی ہے تو مودی انیس لاکھ کا وعدہ کرتے ہیں۔ میں کہتا ہوں کی بہار کو ایک لاکھ کروڑ کا پیکج تو دے دو۔کھاتے میں پندرہ ہزار روپیہ تو ڈال دو۔ انہو ں نے ضلع کے چاروں اسمبلی حلقہ سے بی ایس پی اور رالوسپا کے امیدوار کو کامیاب بنانے کر اسمبلی میں آواز کو مضبوط کرنے کی اپیل کی۔
بتا دیں کی اسد الدین اویسی کی ضلع میں یہ پہلی ریلی تھی، بہار میں ان کی یہ دوسری انتخابی ریلی تھی۔