مرکزی وزیر برائے داخلہ وزیر مملکت جی کشن ریڈی نے لداخ کے وادی گلوان میں ملک کی سرحد کی حفاظت کے دوران ہلاک ہونے والے فوجی افسران کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
کرنل سنتوش بابو کے اہل خانہ سے ملاقات کے بعد خطاب کرتے ہوئے انہوں نے یہ بھی کہا کہ 'ملک میں چین کے خلاف جذبات عروج پر ہیں اور اس کی ضرورت ہے کہ ہر ممکن حد تک رضاکارانہ طور پر چینی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جائے'۔
کشن ریڈی نے کہا ہے کہ 'وزیراعظم نریندر مودی پہلے ہی اس مسئلے پر کل جماعتی اجلاس کر چکے ہیں اور اس مسئلے کا حل تلاش کرنے کی کوششیں جاری ہیں'۔
انہوں نے سوریاپیٹ میں کرنل سنتوش بابو کے گھر کے دورے کے بعد صحافیوں کو بتایا جہاں انہوں نے غمزدہ افراد خاندان کو تسلی دی۔
انہوں نے نامہ نگاروں کو بتایا ہے کہ 'مقامی صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے حکومت نے بھارتی فوج کو پوری آزادی دی ہے کہ وہ چین کے ساتھ کس طرح کا معاملہ کرے'۔
مرکزی وزیر برائے داخلہ وزیر مملکت جی کشن ریڈی کے مطابق 'بھارتی سرزمین اور فوجی جوانوں کی جانوں کا تحفظ بھارتی حکومت کی پہلی ترجیح ہے'۔
وزیر نے کہا ہے کہ 'عوام احتجاج کرکے اور شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے پورے ملک میں چین مخالف رائے کا اظہار کر رہے ہیں۔ ہر ممکن حد تک چینی مصنوعات کا رضاکارانہ طور پر بائیکاٹ کرنے کی ضرورت ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'حکومت فوجی شہدا کے لواحقین کی مدد کرے گی اور ان کا مقصد کرنل سنتوش کے لواحقین سے ملاقات کرنا تھا'۔
واضح رہے کہ مشرقی لداخ کے وادی گلوان میں 15 جون کو ایک جھڑپ میں بھارتی فوج کے 20 اہلکار ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔