میڈیا سے گفتگو میں امریکی صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر مسئلہ کشمیر پر ثالثی کردار ادا کرنے کی بات دہرائی۔ اسی دوران ایک صحافی نے ٹرمپ سے دہلی میں ہونے والے تشدد پر سوال کیا جس پر ٹرمپ نے کہا کہ 'میں نے وزیر اعظم مودی سے بات نہیں کی، اس کا انحصار بھارت پر ہے۔'
انہوں نے یہ بھی کہا کہ 'بھارت میں سب کو مذہبی آزادی حاصل ہے۔ اس سمت میں بھارت نے بہت کام کیا ہے۔'
خیال رہے کہ صدر ٹرمپ نے اگست میں بھی مسئلہ کشمیر پر ثالثی کردار ادا کرنے کی پیشکش کی تھی۔
انہوں نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ 'ان کی فرانس میں وزیر اعظم سے ملاقات ہوگی جس دوران وہ کشمیر کا معاملہ اٹھائیں گے'۔
ٹرمپ نے ایک بار پھر مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کی تاہم بھارت نے اس پیشکش کو مسترد کردیا تھا۔ جس پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا تھا کہ 'میرے خیال میں خان اور مودی بہترین لوگ ہیں۔ میرے خیال میں دونوں کی آپس میں بہت جمے گی'۔
سی اے اے بھارت کا اندورنی مسئلہ ہے جانیں کس موضوع پر کیا کہا؟
- سی اے اے بھارت کا اندورنی مسئلہ ہے۔
- وزیر اعظم مودی سے اقلتیوں کے خلاف جرائم پر تبادلہ خیال ہوا۔
- وزیر اعظم مودی سبھی لوگوں کی مذہبی آزادی چاہتے ہیں۔
- باقی ممالک کے مقابلے بھارت میں زیادہ مذہبی آزادی ہے۔
- پاکستان میں جو ہو رہا ہے اسے دنیا جانتی ہے۔
- بھارت ۔ پاکستان مل کر مسئلہ کشمیر کا حل نکال سکتے ہیں۔
- امریکہ کے لیے بھارت بہت بڑا بازار ہے۔
- بھارت فوجی اسلحہ کا بہت بڑا خریدار ہے۔
- مودی ایک شاندار رہنما ہے۔
- امریکہ نے بھارت کے ساتھ توانائی کے شعبے میں معاہدہ کیا ہے۔
- وزیر اعظم کے ساتھ کورونا وائرس پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔
- امریکہ اور طالبان کے درمیان امن معاہدہ بھارت بھی چاہتا ہے، وزیر اعظم مودی کے ساتھ اس موضوع پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔
ٹرمپ نے ایک بار پھر مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کی
مذہبی آزادی سے متعلق سوال پر ٹرمپ نے کہا کہ بھارت میں سب کو مذہبی آزادی حاصل ہے۔ اس سمت میں بھارت نے بہت کام کیا ہے۔
اس سے قبل پی ایم مودی سے بات چیت کے بعد، ان دونوں نے کئی اہم امور پر مشترکہ بیان جاری کیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارت اور امریکہ کے مابین تجارتی معاہدے کے حوالے سے بھی مستقبل میں بات چیت جاری رہے گی۔