ملک بھر میں چل رہے سی اے اے، این آر سی اور ایم پی اے کے خلاف احتجاج کے مدنظر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ٹیچرز ایسوسی ایشن کی جانب سے ایک عوامی بحث رکھی گئی۔
یونیورسٹی آرٹس فیکلٹی کے قریب جس میں یونیورسٹی کے کئی اساتذہ کے ساتھ طلبہ نے بھی شرکت کی۔
عوامی بحث میں شاہین باغ میں چل رہے احتجاجی مظاہرے کی تعریف کرتے ہوئے وہاں پر موجود خواتین کے جذبے کو سلام کیا گیا اور شاہین باغ کی چنگاری ہی ملک کے دوسرے حصوں میں جارہی ہے جس کی وجہ سے ملک کے دیگر جگہوں پر سی اے اے، این آئی سی اور این پی آر کے خلاف عوام احتجاجی مظاہرہ کر رہی ہے۔
اس موقع پر پروفیسر اپوروانند نے بھی شرکت کرتے ہوئے کہا مجھ کو نہیں معلوم میں احتجاج میں شامل ہو یا نہیں لیکن یہ ایک ایسی مہم ہے۔
جمہوریت کی جس میں شامل ہونا ہر انسان کا فرض ہے جس کے لئے ہندوستانی ہونا بھی ضروری نہیں ہے۔ جیسا آپ کو معلوم انگلینڈ، کینیڈا، فرانس کی سڑکوں پر لوگ نکل آئے ہے۔