لوک سبھا میں کل اسلحہ ترمیمی بل پیش ہوا اور اس بل کو منظور کر لیا گیا، جس میں وزیر داخلہ امیت شاہ کے جواب کے بعد ممنوعہ اسلحہ اور گولہ بارود بنانے یا غیر قانونی طور پر فروخت کرنے کی سزا میں اضافے کی کوشش کی گئی ہے۔
وزیر داخلہ نے اسلحہ ترمیمی بل 2019 میں بھی سرکاری طور پر ترمیم کی، جس میں یہ شرط رکھی گئی ہے کہ کوئی شخص دو لائسنس یافتہ اسلحہ رکھ سکتا ہے۔
شاہ نے کہا کہ غیر قانونی اسلحہ تیار کرنے والوں کے لیے سزا میں اضافہ کیا گیا ہے۔
شاہ نے اپنے جواب کے دوران کہا کہ 'کسی بھی ملک میں سلامتی اور تحفظ کو برقرار رکھنے اور امن و امان کے لیے مؤثر طریقے سے ہتھیاروں اور گولہ بارود کو قابو کرنا بہت ضروری ہے'۔
انہوں نے رکن پارلیمان کو یقین دلایا کہ اس ترمیم سے کسی کو بھی نقصان نہیں ہوگا اور اس کا غلط استعمال نہیں ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ اس بل میں غیر قانونی اسلحہ کی تیاری اور فروخت پر سات سال عمر قید، غیر قانونی اسلحہ رکھنے کے الزام میں سات سے 14 سال قید اور پولیس اہلکاروں کے اسلحہ چھیننے پر عمر قید کی سزا دی گئی ہے۔
شہریت ترمیمی بل پر ایوان میں کس نے کیا کہا؟
اس بل میں غیر قانونی آتشیں اسلحہ استعمال کرکے ہونے والے جرائم کو مؤثر طریقے سے روکنے کے لیے 'اسلحہ ایکٹ '1959 میں ترمیم کی گئی ہیں۔