مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ٹویٹ کرکے کہا کہ گزشتہ کئی دنوں سے کچھ دوستوں نے سوشل میڈیا کے ذریعے میری صحت کے بارے میں کئی من گڑھت افواہیں پھیلائی ہیں، یہاں تک کہ بہت سے لوگوں نے میری موت کے لئے بھی ٹویٹ کرکے دعا مانگی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ وہ ان کی صحت کی فکر کرنے والے تمام لوگوں کو یہ پیغام دے رہے ہیں۔
انہوں نے لکھا ہے،'' میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ میں مکمل طور پر صحت مند ہوں اور مجھے کوئی بیماری نہیں ہے۔''
امت شاہ نے کہا کہ ،''ملک اس وقت کورونا جیسے عالمی وبا سے لڑ رہا ہے اور ملک کے وزیر داخلہ کی حیثیت سے دیر رات تک اپنے کاموں میں مصروف رہنے کی وجہ سے میں نے اس پر توجہ نہیں دی۔ جب یہ میرے علم میں آیا تو میں نے سوچا کہ یہ تمام لوگ اپنی خیالی سوچ سے لطف لیتے رہیں اس لئے میں نے کوئی وضاحت نہیں کی۔''
انہوں نے کہا کہ اس دوران پارٹی کے کارکنان نے بھی اس بارے میں تشویش کا اظہار کیا جسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا لہذا پوزیشن واضح کرنا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا، ''ہندو عقائد کے مطابق ایسا ماننا ہے کہ اس طرح کی افواہ صحت کو زیادہ مضبوط کرتی ہے۔ تو میں نے ایسے تمام لوگوں سے امید کرتا ہوں کہ وہ بیکار کی باتیں چھوڑ کر مجھے میرا کام کرنے دیں گے اور خود بھی اپناکام کریں گے۔''
اپنے خیرخواہوں اور پارٹی کے تمام کارکنان کے تئیں انہوں نے شکریہ ادا کیا ہے۔ ساتھ ہی یہ بھی واضح کیا ہے کہ ان کے دل میں کسی کو لے کر کوئی غلط جذبہ نہیں ہے۔
انہوں نے لکھا ہے ،''جن لوگوں نے یہ افواہیں پھیلائی ہیں ان کے تئیں میرے ذہن میں کوئی برے جذبات یا بغض نہیں ہے۔''
غورطلب ہے کہ گزشتہ کچھ روز سے امت شاہ کے بارے میں افواہوں کا بازار گرم تھا کہ انہیں کورونا ہو گیا ہے، تو یہ بھی خبر باز گشت کر رہی تھی کہ انہیں کینسر ہو گیا ہے۔ حالانکہ انہوں نے ان سب افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ وہ صحت یاب ہیں۔
بی جے پی کے قومی ترجمان شہنواز حسین نے کہا کہ جو لوگ امت شاہ جی کی صحت کے بارے میں غلط افواہ پھیلا رہے ہیں ان کو امت شاہ جی نے تو معاف کردیا، لیکن یہ ملک ان کو معاف نہیں کرے گا۔