اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

آسام میں کانگریس کے ساتھ حکومت بنائیں گے: بدرالدین اجمل - آسام میں کانگریس اور اے آئی یوڈی ایف کے اتحاد کی حکومت

آسام یونائیٹیڈ ڈیموکریٹک فرنٹ کے قومی صدر و آسام کی ڈوبھری سیٹ سے رکن پارلیمان مولانا بدرالدین اجمل نے کہا کہ' اس مرتبہ آسام میں کانگریس اور اے آئی یوڈی ایف کے اتحاد کی حکومت بنے گی'۔

AIUDF and Congress will fight together in next assembly election in assam
آسام: اے آئی یوڈی ایف اور کانگریس ایک ساتھ

By

Published : Oct 14, 2020, 3:11 AM IST

مولانا بدرالدین اجمل نے مرکز کی مودی حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ”ان کی من کی بات دوسری ہوتی ہے جبکہ ملک کے حالات اس سے مختلف ہوتے جارہے ہیں، انہوں نے کہا کہ' اس مرتبہ آسام میں کانگریس اور اے آئی یوڈی ایف کے اتحاد کی حکومت بنے گی”۔

شوریٰ کے اجلاس میں شرکت کرنے کے لئے دیوبند پہنچے مولانا بدرالدین اجمل نے نمائندہ ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ' ملک کے حالات بہتر نہیں ہیں، ایک فرقہ کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جارہا ہے، کسان، غریب، مزدور، طلبہ اور نوجوان مایوسی کا شکار ہو رہے ہیں۔ مودی جی من کی بات تو کرتے ہیں، لیکن ملک کی بات نہیں کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ” وزیر اعظم کو من کی بات کم جبکہ ملک کے کام کی بات زیادہ کرنا چاہئے”۔

حالات مودی جی اور ان کی پارٹی کے لئے بھی اچھے نہیں ہیں اس لئے انہیں فکر کرنی چاہئے۔ ملک کی جی ڈی پی مسلسل نیچے جا رہی ہے، پورے ملک میں کسان کھیتی باڑی چھوڑ کر حکومت کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ' مودی حکومت اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لئے پہلے پاکستان کاسہارا لیتی تھی اب وہ چین کے نام پر اپنی ناکامیاں چھپانے کی کوشش کی کررہی ہے، چین سے سرحدی تنازعہ حکومت کی نورا کشتی جیسا لگتاہے، جس میں غریب فوجی شہید ہورہے ہیں اور حکومت اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لئے غلط طریقہ سے ملک کا موقف رکھ رہی ہے، غریب شہید فوجیوں کے لئے حکومت کے پاس کچھ بھی نہیں ہے۔

مولانا نے سی بی آئی کی خصوصی عدالت کے ذریعہ بابری مسجد کی شہادت کے ملزموں کو بری کئے جانے پر کہا کہ' یہ تو ہونا ہی تھا، بابری مسجد کے فیصلہ کے بعد ہی یہ فائنل ہوچکا تھا اس لئے اس سے ہمیں کوئی دھچکا نہیں لگا ہے'۔

انہوں نے کہا کہ اللہ کی عدالت سے ضرور فیصلہ آئیگا،اسکی لاٹھی بے آواز ہے، فی الحال ان کا وقت ہے لیکن ایک دن اللہ تعالیٰ کی مضبوط پکڑ آئیگی۔

مولانا اجمل نے دو ٹوک لفظوں میں کہا کہ' مودی حکومت ملک کے اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک کر رہی ہے، آرٹیکل 370، بابری مسجد اور تین طلاق جیسے مدعوں پر ایک فرقہ کو خوش کرنے کے لئے مسلمانوں کو زیادتی کانشانہ بنایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ' اس حکومت کو کورٹ کے فیصلہ کا انتظار نہیں ہوتا ہے بلکہ وہ ہر معاملہ میں یہ دکھانے کی کوشش کررہے ہیں کہ جو بھی ہو رہا ہے وہ ہم کررہے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ' یوگی حکومت سو فیصد ناکام حکومت ہے لیکن وہ میڈیا کے سہارے کچھ لوگوں کو نشانہ بناکر اپنی ناکامی کو چھپانے اور اپنی ذمہ داریوں سے بھاگنے کی کوشش کررہی ہے۔

ہاتھرس سمیت صوبہ میں روز جرائم کی بڑی بڑی وارداتیں پیش آرہی ہیں اور کچھ غیر جانبدار لوگوں کو پکڑ کر ان پر ملک سے غداری کے مقدمات قائم کئے جارہے ہیں۔جو کھلا ظلم کیا ہے۔

آسام حکومت کے ذریعہ مدارس کی سرکاری ایڈ بند کرنے کے فیصلہ پر انہوں نے کہاکہ' ہم اس قدم کی شدید مخالفت کرتے ہیں اوراس تعلق سے ہم ہائی کورٹ جائیں گے اور ہر ممکن لڑائی لڑیں گے۔

مزید پڑھیں:

نتیانند رائے عسکریت پسندوں کا خوف کیوں دکھانے لگے؟


مولانا اجمل نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ ہم آئندہ آسام اسمبلی الیکشن میں کانگریس کے ساتھ مل کر انتخاب لڑیں گے اور ہمارے ساتھ تمام چھوٹی جماعتیں متحد ہوکر بی جے پی کو ہرائیں گی اور بہتر نتائج آئیں گے، اس بار کانگریس، اے آئی یوڈی ایف و صوبہ کی چھوٹی جماعتیں مل کر حکومت بنائیں گی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details