ائیر انڈیا ایکسپریس نے ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتی کے لئے ایک اسکیم کا اعلان کیا ہے، جس کے تحت پائلٹ الاؤنس میں 40 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔
یہ اسکیم یکم اپریل سے نافذ ہوگی اور بورڈ آف ڈائریکٹرز کے مزید جائزہ تک جاری رہے گی۔
ایئر انڈیا ایکسپریس کے ذرائع کے مطابق کورونا وائرس (کووڈ۔19) کے اثرات کی وجہ سے جولائی تک 88 فیصد تک کے محصولات میں بڑے پیمانے پر کمی واقع ہوئی ہے۔
یہ اسکیم اسی طرح کی ہے جو ایئر انڈیا نے نافذ کی ہے۔
پانچ اگست کو ایک دفتر کے سرکلر میں ایچ آر کے چیف ٹی وجئے کرشنن نے کہا کہ 'کمپنی دیگر ہوا باز کمپنیوں کی طرح کووڈ۔19 وبائی مرض سے بری طرح متاثر ہوئی ہے'۔
سرکلر میں کہا گیا ہے کہ 'اس کے نتیجے میں جولائی کے مہینے تک ایئر لائن کی آمدنی میں 88 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے'۔
بینکز، طیاروں کے قرض دہندگان اور دیگر اہم ذرائع سے ادائیگی کے وعدوں کو پورا کرنے کے لئے ایئر لائن کو اپنے کاروباری سرمایہ کے قرضوں میں اضافہ کرنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔ جس کی وجہ سے اسے اپنے ملازمین کی تنخواہوں کو مکمل تنخواہ ادا کرنے میں دقت پیش آرہی ہے۔
سرکلر میں کہا گیا ہے کہ 'جیسا کہ آپ سب واقف ہوں گے، ہماری ایئر انڈیا کمپنی نے بھی ملازمین کو معاوضے کی مد میں فنڈز کے اخراج کو کم کرنے کے لئے عقلیت سازی کی اسکیم نافذ کی ہے'۔
اس ریلیز میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ 'شہری ہوا بازی کی وزارت اور پیرنٹ کمپنی کی جانب سے ایئر انڈیا ایکسپریس کو ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتی سے متعلق عملی جامہ پہنانے کی ہدایت ملی ہے، کیونکہ اس وقت اس کی صورتحال کچھ مختلف نہیں ہے۔
وجئے کرشنن نے کہا 'لہذا ایئر انڈیا ایکسپریس میں ہم سب کے لئے ضروری ہے کہ وہ اپنے ماہانہ معاوضوں میں مناسب قربانی کو قبول کریں، یہاں تک کہ ہمارے آپریشنز / محصولات پر کووڈ وبائی مرض کا منفی اثر ختم ہوجائے'۔
پائلٹز کے الاؤنس میں 40 فیصد کمی کی گئی ہے۔ ان میں فلائنگ الاؤنس، خصوصی تنخواہ اور لیور اوور الاؤنس شامل ہیں۔
دیگر 25،000 روپے سے کم تنخواہ ہانے والے ملازمین کے لئے کوئی کٹوتی نہیں ہوگی۔ سینئر افسرز کے گریڈ تک پانچ فیصد کمی اور اس سطح سے اوپر کے ملازمین کے لئے مجموعی طور پر اخراجات میں 7.5 فیصد کمی ہوگی ، جو سی ای او تک جاسکتا ہے۔
کمانڈرز کے لئے جو 15 دن کی چھٹی پر ہیں، ان کے مجموعی معاوضے میں 50 فیصد کمی واقع ہوگی۔
ٹرینی شریک پائلٹز کے ماہانہ وظیفہ میں 10 فیصد کمی کی جائے گی۔ کیبن عملے کے لئے بھی گھریلو بچت الاؤنس میں 10 فیصد کمی واقع ہوگی۔