پنجاب اور کیرالہ کے بعد راجستھان کی بر سراقتدار جماعت کانگریس نے بھی اعلان کردیا ہے کہ ریاستی حکومت جلد ہی اسمبلی میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ایک قرار داد منظور کرائے گی۔
سچن پائلٹ نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ' ہر شخص کو اپنی مختلف رائے کا اظہار کرنے کی آزادی حاصل ہے، ہماری حکومت جلد ہی اسمبلی میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ایک قرار داد منظور کرائے گی۔
پائلٹ کا مزید کہنا ہے کہ آل انڈیا کانگریس کمیٹی کی ہدایات کے بعد ملک کی تمام کانگریس بر سراقتدار والی ریاستوں میں سی اے اے کے خلاف قرار داد منظور کی جائیں گی۔
دھیان رہے کہ راجستھان میں اسمبلی اجلاس 24 جنوری بروز جمعہ سے شروع ہورہا ہے اور اس اجلاس میں ایس سی، ایس ٹی قانون کو بھی پاس کرایا جائے گا اور اس کے ساتھ ہی سی اے اے کے خلاف قرارداد بھی منظور کرائی جائے گی۔
خیال رہے کہ کیرالہ اور پنجاب کے بعد راجستھان ملک کی ایسی تیسری ریاست ہوگی جہاں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف قرارداد منظور کی جائے گی۔
واضح رہے کہ شہریت ترمیمی قانون( سی اے اے) کے تحت ہندو، سکھ، بدھ۔، جین، پارسی، عیسائی مذہب کے ان لوگوں کو شہریت دی جائے گی جو 31 دسمبر 2014 سے قبل بھارت آئے تھے لیکن قانون میں مسلم طبقہ کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔