الہ آباد ہائی کورٹ نے آج اپنے اہم فیصلے میں غازی پور ڈی ایم کے فرمان کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے مساجد میں اذان دینے کی اجازت دے دی ہے۔عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ مساجد میں کووڈ 19 کی گائیڈ لائن کی کوئی خلاف ورزی نہیں ہوتی ہے۔
اذان پر پابندی نہیں: الہ آباد ہائی کورٹ - لاک ڈاؤن
لاک ڈاؤن کے سبب ملک بھر میں سبھی مساجد بند رہیں۔ مسلم سماج نے لاک ڈاؤن پر عمل کرتے ہوئے گھروں میں ہی عبادت کیا لیکن غازی پور میں ڈی ایم نے اذان پر پابندی عائد کر دی، جس کے جواب میں مسلم سماج کو ہائی کورٹ کا رخ کرنا پڑا۔
![اذان پر پابندی نہیں: الہ آباد ہائی کورٹ اذان پر پابندی نہیں: الہ آباد ہائی کورٹ](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/768-512-7214339-261-7214339-1589559997481.jpg)
کورٹ نے کہا کہ یہ مذہبی آزادی سے جڑا معاملہ ہے۔ حالانکہ کورٹ نے مائک سے اذان دینے پر روک لگا دی ہے لیکن ان مساجد میں مائک سے اذان ہو سکتی ہے جہاں کی انتظامیہ نے پہلے سے اسکی اجازت لے رکھی ہے۔ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں یہ بھی کہا کہ جن مساجد کے پاس اجازت نہیں ہے وہ لاؤڈاسپیکر استعمال کے لئے اپلیکیشن دے سکتے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ غازی پور کے ڈی ایم نے لاک ڈاؤن کے دوران مساجد سے اذان پر روک لگا دی تھی۔ اس معاملے میں مقامی لوگوں نے ڈی ایم سے ملاقات کی لیکن ڈی ایم نے اس کی اجازت نہیں دی۔معاملہ تب بڑھ گیا جب غازی پور کے ایم پی افضال انصاری نے ہائی کورٹ کا رخ کیا، جہاں آج فیصلہ آگیا۔