سورا بھاسکر نے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ 'آپ کو احتجاج کرنے کے لیے کسی سیاسی رہنما کی ضرورت نہیں ہے۔ آپ خود اس لائق ہیں جو اس ملک کے طلبا اور عوام نے یہ ثابت کیا ہے کہ آئین ان کے دل میں زندہ ہے'۔
'ناگپور میں بیٹھے لوگ شہریت نہیں دیں گے' جب تک یہ آئین، گاندھی جی کا پیغام، ترنگا کی محبت دل میں زندہ ہے تب تک ہم سڑکوں پر ہیں۔
سورا نے مشہور شاعر راحت اندوری کا مشہور شعر 'سبھی کا خون ہے شامل یہاں کی مٹی میں، کسی کے باپ کا ہندوستان تھوڑی ہے' پڑھ کر عوام سے کہا کہ 'یہ ہندوستان کسی ایک شخص کے باپ کا نہیں ہے، یہ ہم سب کے ماں، باپ، دادا، نانا، خالہ، چاچیوں کا ہندوستان ہے'۔
وہیں سورا نے مزید کہا کہ 'ناگپور میں بیٹھا کوئی چڈھی دھاری اس ملک میں شہریت نہیں تعین کرے گا۔ اس ملک کی شہریت ہمیں آئین نے دی ہے، ہماری رگوں میں بہتے خون اور ہماری مٹی نے دی ہے'۔
سورا نے لوگوں کو تحریک میں شامل ہونے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ 'ہم سب کو اپنے حقوق کی جنگ کے لیے ہمیشہ تیار رہنا چاہیے اور آگے بھی رہیں گے۔ آئین ہند ہمارے دل میں ہے اور نوجوانوں کو اس کے لیے لڑنا ہوگا'۔