اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

جیلوں میں 69 فیصد قیدی مقدمے کے منتظر: رپورٹ - انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم

انسانی حقوق کی ایک بین الاقوامی تنظیم کے تجزیہ سے انکشاف ہوا ہے کہ سال 2019 میں بھارت کی جیلوں میں 69.05 فیصد قیدی اپنے معاملات کی سماعت کے منتظر ہیں۔ 2019 میں جیلوں میں بند تمام قیدیوں کی قومی شرح 118.5 فیصد یعنی صلاحیت سے 18.5 فیصد زیادہ تھی۔ یہ شرح گزشتہ پانچ برسوں میں سب سے زیادہ تھی۔

بھارت کی جیلوں میں 69 فیصد قیدی مقدمے کے منتظر ہیں: رپورٹ
بھارت کی جیلوں میں 69 فیصد قیدی مقدمے کے منتظر ہیں: رپورٹ

By

Published : Sep 5, 2020, 1:26 PM IST

بھارت کی جیلوں میں 69.05 فیصد قیدی اپنے مقدمات کی سماعت کے منتظرہیں اور جیل انتظامیہ ہر قیدی پر 118 روپے فی دن خرچ کر رہی ہے۔ انسانی حقوق کی ایک بین الاقوامی تنظیم نے سال 2019 کے اس اعداد و شمار کے ایک نئے تجزیے میں اس صورتحال کو بیان کیا ہے۔

پریزن اسٹیٹکس انڈیا 2019 کے بنیاد پر کامن ویلتھ ہیومن رائٹس اینی شی ایٹو (سی ایچ آر آئی) نے بھارت کی جیل کے تازہ ترین اعدادوشمار کی بنیاد پر 10 اشاریوں کا تجزیہ کیا یعنی 'جیل اسٹیٹسٹکس انڈیا 2019'۔ اس میں جیلوں کی مجموعی تعداد اور انڈرٹرائل قیدیوں کا تناسب ، یہ انڈرٹرائل قیدی کب سے جیل میں ہیں ان کی مدت، خواتین (قیدیوں اور عملے سمیت) ، تعلیم ، قیدیوں کی ذات اور مذہبی پروفائل، جیل کا اسٹاف، جرم کے حساب سے جیل میں بند قیدیوں کی تعداد، جیل کے معائنے، قیدیوں پر خرچ اور جیلوں میں موت شامل ہیں۔

سی ایچ آر آئی کے تجزیہ نے بھارت کی جیلوں کی سنہ 2019 کی صورت حال کے بارے میں ان 10 حقائق پر روشنی ڈالی:

  • جیلوں میں 4.78 لاکھ قیدی تھے، جو ان کی استعداد سے 18.5 فیصد زیادہ تھے۔
  • جیلوں میں 18.8 لاکھ قیدی آئے جن میں 4.3 فیصد خواتین تھیں۔
  • یہاں کل 19913 خواتین قیدی تھیں، جن میں 1543 خواتین اور 1779 بچے تھے۔
  • بھارت میں 69.05 فیصد قیدی اپنے مقدمے کی سماعت کے مکمل ہونے کے منتظر تھے، جن میں سے ایک چوتھائی نے پہلے ہی ایک سال سے زیادہ جیل میں گزارا تھا۔
  • 116 قیدیوں نے خود کشی کی جبکہ 7394 قیدی ذہنی بیماری کا شکار تھے۔
  • یہاں 5608 غیر ملکی قیدی تھے، جن میں 832 خواتین تھیں۔
  • جیل میں مجموعی طور پر 1775 قیدی فوت ہوئے ، جن میں سے 1544 'بیماری' اور 'عمر رسیدہ' کی وجہ سے ہلاک ہوئے۔
  • عملے کی 30 فیصد سے زائد عہدے خالی تھیں۔ جیل کے کل عملے میں خواتین کا تناسب صرف 12.8 فیصد تھا۔
  • قیدیوں اور جیل عملے کا تناسب 7: 1 تھا ، ہر 628 قیدیوں کے لئے ایک اصلاحی عملہ اور ہر 243 قیدیوں کے لئے ایک طبی عملہ۔
  • جیلوں میں یومیہ اوسطاً 118 روپے قیدی پر خرچ ہوتا تھا۔

سی ایچ آر آئی کی رپورٹ کے مطابق 2019 میں جیلوں میں جتنے قیدی بھرے ہوئے تھے، قیدیوں کی کل شرح صلاحیت سے 118.5 فیصد یا 18.5 فیصد زیادہ تھی۔ یہ شرح گزشتہ پانچ سالوں میں سب سے زیادہ تھی۔

ریاستوں اور مرکز کے علاقوں کی بات کریں تو دہلی کی جیلوں میں سب سے زیادہ بھیڑ تھی، جہاں قبضے کی شرح 174.9 فیصد تھی۔ آٹھ ریاستوں اور مرکز کے علاقوں دہلی (174.9 فیصد) ، اتر پردیش (167.9 فیصد) ، اتراکھنڈ (159 فیصد) ، میگھالیہ (157.4 فیصد) ، مدھیہ پردیش (155.3 فیصد) ، سکم (153.8 فیصد) ، مہاراشٹرا (152.7 فیصد) اور چھتیس گڑھ۔ (150. فیصد) قبضے کی شرح کا 150 فیصد سے زیادہ تھا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details