وزیر اعظم مودی نے پچھلے سال 15 اگست کو لال قلعے کے فصیل سے ملک کے تمام 19 کروڑ گھروں کو 'نل سے پانی' فراہم کرنے کا اعلان کیا تھا اور اس کے بعد حکومت نے اس مقصد کو حاصل کرنے کے لئے مشن موڈ پر کام کرنا شروع کردیا۔
کووڈ 19 کے پھیلنے کی وجہ سے اس کام کی رفتارکچھ متاثر ہوئی لیکن جیسے ہی لاک ڈاؤن میں نرمی دی گئی، اس کام نے پھرسے رفتار پکڑ لی۔ کوئی بھی خاندان اس اسکیم سے محروم نہ رہے، اس لئے یہ کام گاؤں کی سطح پر کیا جارہا ہے اور اس پر نظر رکھی جارہی ہے۔
حکومت کا کہنا ہے کہ اب تک ملک میں 18 کروڑ 93 لاکھ 30 ہزار 879 گھروں میں سے 4 کروڑ 94 لاکھ 63 ہزار 297 گھروں کو اس اسکیم سے جوڑا گیا ہے، جس میں 66 لاکھ 21 ہزار 821 گھروں تک نل سے پانی پہنچانے کے سلسلے میں گجرات پہلے نمبر پر رہا جبکہ مہاراشٹر 53 لاکھ 88 ہزار 428 گھروں کو یہ سہولت فراہم کرنے کے معاملے میں دوسرے مقام پر ہے۔ سبھی ریاستوں میں گھروں کی تعداد مختلف ہے اور فیصد کے لحاظ سے پنجاب، ہریانہ اور ہماچل پردیش سب سے آگے ہیں۔
پروجیکٹ سے وابستہ ایک عہدیدار کا کہنا ہے کہ اس کام کے لئے فنڈز کی کوئی کمی نہیں ہونے دی جائے گی اور کووڈ 19 کے باعث بے روزگار ہوئے ہنر مند اور غیر ہنر مند مزدوروں کو اس منصوبے کے تحت دیہی علاقوں میں روزگار فراہم کرایا جائے گا۔ اس اسکیم سے دیہی علاقوں کے لوگوں کو روزگار ملے گا اور ان کی پریشانیوں کا نپٹارہ ہوجائے گا جبکہ گاؤں کے لوگوں کو پینے کا پانی بھی مل سکے گا۔