بھارت اور چین ما بین پیر کی درمیانی شب میں ہوئی پر تشدد جھڑپ میں چینی فوج کا ایک کمانڈر ہلاک ہو گیا ہے، وہیں اس کے 43 فوجیوں کو بھی نقصان پہنچا ہے جن میں سے مرنے کی بھی اطلاع ہے، حالانکہ اس جھڑپ میں بھارت کے بھی بیس فوجی ہلاک ہوئے ہیں، ذرائع سے موصول اطلاعات کے مطابق ہلاک ہونے والے بھارتی فوج کی تعداد میں اضافے کا بھی امکان ہے۔
ایل اے سی جھڑپ میں چینی کمانڈرہلاک
پینتالیس سال کے بعد مشرقی لداخ میں واقع گلوان خطے میں لائن آف ایکچول کنٹرول پر بھارت اور چین کے مابین پُرتشدد تصادم ہواجس میں 20 بھارتی فوجی ہلاک ہو گئے، موصول اطلاعات کے مطابق ہلاک ہونے والے بھارتی فوج کی تعداد میں اضافے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
حکومت اور فوج کے ذرائع نے بتایا کہ 'تشدد تصادم کئی گھنٹوں تک جاری رہا، چینی فوج کے خیمہ بھی اسی تناسب میں' رہا اور وہاں بھی ہلاکتیں ہوئیں'۔
بتادیں کہ پیر کی درمیانی شب دونوں ممالک کی فوجوں کے مابین ایک پُرتشدد تصادم ہوا تھا، یہ تصادم اس وقت پیش آیا جب پیر کی رات وادی گلوان کے قریب دونوں ملکوں کے درمیان بات چیت کے بعد معمول کی صورتحال آگے بڑھ رہی تھی، بھارتی فوج نے اس پورے واقعے پر ایک بیان جاری کیا ہے، فوج نے بتایا کہ 15 جون کی رات کو وادی گلوان کے علاقے میں ایک پُرتشدد تصادم ہوا تھا، اس واقعے میں بارت کے 20 فوجی ہلاک ہوئے تھے۔