وہاں طویل قیام کی وجہ سے جیب خرچ کی ساری رقم ختم ہو چکی ہے اور اب اُنہیں مالی بحران سے دو چار ہونا پڑ رہا ہے۔ تمام کوششوں کے باوجود مرکزی حکومت نے اب تک کوئی مداخلت نہیں کی ہے۔
سعودی عرب حکومت کی پابندی عائد ہونے سے قبل عمرہ کے لیئے گئے بریلی ڈویژن کے چالیس مسافر اب واپس نہیں لوٹ پا رہے ہیں۔ اُنہوں نے ہندوستانی سفارت خانہ سے رابطے قائم کرکے مداخلت کی کوشش کی ہے۔ لیکن اب تک کوئی حل نہیں نکلا ہے۔
گزشتہ مہیںے کی 25 فروری کو بریلی میں ایک ٹریول ایجنسی سے 40 مسافروں کا ایک گروپ عمرہ کے لئے سعودی گیا تھا۔ اس میں ضلع بریلی سے ایک، پیلی بھیت سے37 اور پڑوسی ضلع رام پور سے دو مسافر شامل ہیں۔ وہاں 20 دن قیام کے بعد، 15 مارچ کو واپسی کی فلائٹ تھی۔ ٹریولنگ ایجنسی مالک محمد نوید کے مطابق جدّہ ایئرپورٹ پہنچنے کے بعد یہ واضح کیا گیا کہ تمام چالیس مسافروں کی فلائٹ منسوخ کر دی گئ ہے۔ جس سے فی الحال وہ ہندوستان واپس نہیں جا سکیں گے۔
تمام مسافروں کو بمشکل ایک ہوٹل میں قیام کرایا گیا ہے۔ لیکن اب اُن کے پاس خرچ کے لئے روپیہ ختم ہو چکے ہیں۔ دو وقت کے کھانے کا انتظام کرنا بھی مشکل ہونے لگا ہے۔ پرانہ شہر علاقے کے رہنے والے فراثت نے بتایا کہ اُن کے بھائی سجّاد عمرہ کے لئے گئے تھے، جو کورونا وائرس کا خطرہ بڑھنے کے بعد واپس نہیں آ پا رہے ہیں۔
تمام مسافر جدّہ میں بہت زیادہ پریشان ہیں۔ فون کرکے اپنے لواحقین کو اپنی پریشانی اور مشکلات بیان کر رہے ہیں۔ بریلی حج سیوا سوسائٹی کے بانی پمّی خان وارثی نے جدّہ میں پھنسے ہوئے تمام 40 عمرہ مسافروں کو واپس لانے کے لیئے سعودی عرب میں ہندوستانی سفارتخانے کے عہدیداروں سے مداخلت کی درخواست کی ہے۔ تاہم، حکومت نے ابھی یہ فیصلہ نہیں کیا ہے کہ سعودی عرب میں پھنسے عمرہ مسافروں کو کیسے واپس لایا جائےگا۔