اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

ہاشم پورہ قتل عام کے 33 سال، ای ٹی وی بھارت کی خصوصی پیشکش

ریاست اترپردیش کے ضلع میرٹھ کے ہاشم پورہ محلے میں سنہ 1987 میں ہوئے قتل عام کے آج 33 سال مکمل ہوگئے۔ ہاشم پورہ قتل عام پر پیش ہے ای ٹی وی بھارت کی یہ خاص رپورٹ۔

By

Published : May 22, 2020, 11:06 AM IST

Updated : May 22, 2020, 4:53 PM IST

32-years-of-hashimpura-massacre
32-years-of-hashimpura-massacre

دراصل سنہ 1986 میں مرکزی حکومت نے بابری مسجد کا تالا کھولنے کا حکم دیا تھا۔ اس کے بعد مغربی اترپردیش میں حالات خراب ہوگئے۔ 14 اپریل 1987 سے میرٹھ میں فرقہ وارانہ خطوط پر اشتعال انگیزی شروع ہوگئی۔ نفرت کی آنچ میں کئی افراد ہلاک ہوئے، دکانوں اور گھروں کو آگ کے حوالے کردیا گیا۔ قتل، آگ زنی اور لوٹ مار کی وارداتیں ہونے لگیں۔

ہاشم پورہ قتل عام کے 32 سال، ای ٹی وی بھارت کی خصوصی پیشکش

اس کے پیش نظر مئی میں میرٹھ شہر میں کرفیو نافذ کیا گیا اور شہر میں فوج کے جوانوں نے مورچہ سنبھال لیا۔ اسی درمیان 22 مئی 1987 کو پولیس، پی اے سی اور ملٹری نے ہاشم پورہ محلے میں تلاشی مہم چلائی۔ تقریباً 350 لوگوں کو تھانہ لے جاکر ان سے تحقیق و تفتیش کی گئی۔ اسی رات پی اے سی کے جوانوں نے ٹرک پر مزید پچاس مسلمانوں کو یہ کہہ کر سوار کیا کہ ہم انہیں تحقیق کے لیے تھانہ لے جا رہے ہیں لیکن غازی آباد کے مراد نگر میں واقع گنگ ندی کے کنارے لے جاکر ان تمام کو گولی مار دی گئی۔

دہلی ہائی کورٹ نے میرٹھ کے ہاشم پورہ محلے میں مئی 1987 میں 42 مسلم نوجوانوں کو پی اے سی اہلکاروں کے ہاتھوں اجتماعی قتل کے الزام میں 31 اکتوبر 2018 کو فیصلہ سنایا، اس سے قبل ذیلی عدالت نے 16 پی اے سی اہلکاروں کو بری کردیا تھا۔ دہلی ہائی کورٹ نے ذیلی عدالت کے فیصلے خلاف فیصلہ سناتے ہوئے تمام ملزمان کو مجرم قرار دیا اور پھر انہیں عمر قید کی سزا سنائی۔

واضح رہے کہ مارچ 2016 میں سیشن کورٹ نے ثبوتوں کی کمی کا حوالہ دے کر 16 پی اے سی ملزم اہلکاروں کو بری کر دیا تھا۔ عدالت نے کہا تھا کہ ہاشم پورہ محلہ سے 40 سے 45 نوجوانوں کو پی اے سی کے ٹرک سے اغوا کیا گیا اور انہیں قتل کرکے ندی میں پھینک دیا گیا تھا لیکن اس بات کا کوئی ثبوت نہیں کہ قتل عام میں پی اے سی اہلکار شامل تھے۔

سرکاری وکیل کے مطابق، پی اے سی اہلکاروں نے ایک مسجد کے باہر جمع 500 افراد میں سے تقریباً 50 مسلمانوں کو حراست میں لیا اور42 کوگولی ماردی اور بعد ازاں لاشیں نہر میں بہادیں۔

اس واقعے میں 8 افراد زندہ بچ گئے تھے جنہیں گواہ بنایا گیا تھا۔

Last Updated : May 22, 2020, 4:53 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details