اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

دہلی: مرکز نظام الدین کے 24 افراد میں کورونا کی تشخیص

دہلی حکومت میں وزیر صحت ستیندر جین کے مطابق تبلیغی جماعت کے مرکز سے تقریباً 1033 افراد کو نکالا گیا ہے۔ ستیندر جین کے مطابق مرکز میں 1500-1700 افراد جمع ہوئے تھے۔

نظام الدین مرکز کے 24 افراد میں کورونا کی تشخیص
نظام الدین مرکز کے 24 افراد میں کورونا کی تشخیص

By

Published : Mar 31, 2020, 11:26 AM IST

اب تک 334 افراد کو ہسپتال بھیجا گیا ہے اور سات سو افراد کو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے، ستیندر جین نے بتایا کہ مرکز کو فی الحال خالی کرا لیا گیا ہے۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق نظام الدین علاقے میں واقع تبلیغی جماعت کے مرکز میں سعودی عرب، انڈونیشیا، سمیت کرغستان سمیت متعدد ممالک سے تقریباً 2000 افراد جو جماعت سے منسلک تھے یکم مارچ تا 15 کے درمیان یہاں پہنچے تھے اور انہوں نے کئی اجتماعات میں شرکت کی تھی۔

بتایا جا رہا ہے کہ ملک بھر میں لاک ڈاؤن کے درمیان گزشتہ روز اس مرکز میں تقریباً 1400 افراد یہاں رکے تھے، وہیں مرکز سے واپس لوٹے تلنگانہ کے چھ افراد کی موت ہو گئی تھی، مرکز سے انڈومان گئی یک جماعت کے دس افراد میں کورونا کی تشخیص ہوئی ہے۔

بتایا جا رہا ہے کہ ان دس افراد میں نو افراد وہ ہیں جنہوں نے مرکز میں منعقد ہونے والے ایک جلسے میں شرکت کی تھی۔

وہیں مرکز کو فی الحال خالی کرا لیا گیا ہے، اور ڈرون کے ذریعے مرکز کی ارد گرد کی نگرانی کی جا رہی ہے۔

اس دوران دہلی کی جنوب میونسپل کارپوریشن کی ٹیم یہاں موجود ہے تا کہ علاقے کو سینیٹائز کیا جائے۔

اس دوران میڈیکل اور انتظامیہ کی ٹیم بھی موقعے پر موجود ہے، یہ ٹیم یہاں کے لوگوں کا نام پتہ اور رابطہ نمبر سمیت یہاں آنے کی تاریخ نوٹ کر رہی ہے، اور انہیں اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔

دہلی حکومت میں وزیر صحت ستیندر جین نے کہا ہے کہ مرکز کے منتظیمین نے انہتائی سنگین جرم کیا ہے۔ دہلی میں لاک ڈاون اور امتناعی احکامات نافذ ہونے کے باوجود جلسے کا انعقاد کیا گیا۔

ستیندر جین نے کہا ہے کہ انہوں نے اس سلسلے میں ایک مکتوب لکھ کر ان لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی اپیل کی ہے، ساتھ ہی دہلی حکومت کی جانب سے مقدمہ درج کرنے کا بھی حکم دیا گیا ہے۔

وہیں تبلیغی جماعت کے مرکز کے منتظمین نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ مرکز کی انتظامیہ کی جانب سے پولیس کو لاک ڈاون کے بعد یہاں پھنسے لوگوں سے متلعق 24 مارچ کو ہی جانکاری دے دی گئی تھی۔

اس دوران پولیس کی جانب سے اس بابت ڈی ایم کو مطلع کرائے جانے کی بات کہی گئی تھی، لیکن لوگوں کی بڑی تعداد ہونے کی وجہ سے انہیں ان کے گھر تک پہنچانے کے لیے کوئی اقدام نہیں کیا گیا اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے یہ افراد یہیں محصور ہوکر رہ گئے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details