پرانے شہرحیدرآباد میں 84 سال سے یہ سینیما گھرعوام کی تفریح کا مقام ہے۔
نظام سابع نے حیدرآباد کے پہلے سنیما گھرکا سنگ بنیاد رکھا تھا - یاقوت محل
حیدرآباد کے یاقوت پورہ میں واقع سنیما گھر،یاقوت محل، حیدرآباد کا پہلا سنیما گھر ہے، اس تھیٹر کا سنگ بنیاد نظام ہشتم میرعثمان علی خاں بہادر نے رکھا تھا-
1935ء میں نواب جعفر جنگ نے اس کا کام شروع کروایا جو 1938ء میں مکمل ہوا تھا۔
معروف شخصیات اس تھیٹر میں فلم دیکھنے آیا کرتے تھے۔
متحدہ آندھراپردیش کے وزیراعلی آنجہانی این ٹی راما راؤ بھی یہاں پر فلم دیکھنے آیا کرتے تھے-
یاقوت محل میں پروجیکٹر اور مشینز امریکہ سے منگوائے گئے تھے جو آج تک بہتر حالت میں ہے-
یا قوت محل میں پہلی فلم مندہر ریلیز ہوئی تھی- جس میں آواز نہیں تھی۔
1952 میں شہنشاہ جذبات دلیپ کمار کی فلم،آن، یہاں کلر میں دکھائی گئی۔
جس کا ٹکٹ خریدنے کے لیے دو دن قبل سے لوگ قطار لگائے تھے۔
اس کے علاوہ دور دراز مقامات اور اضلاع سے آئے لوگ اپنے سازو سامان اور بستر کے ساتھ تھیٹر کے بیرونی حصے میں مقیم رہے-
اس سینما گھر میں 547 نشستیں ہیں اورٹکٹس کی قیمت 30 روپے تا 70 روپے ہے۔جو دیگر سنیما گھروں کے مقابل کم ہے۔
اس ضمن میں تھیٹر کے مالک لطیف شرفن نے کہا کہ موجودہ دور میں فلمیں دیکھنے کا شوق رکھنے والوں کی تعداد کافی حد تک گھٹ گئی ہے۔
ایک وقت میں اس تھیٹر سے آمدنی اچھی ہوا کرتی تھی- مگراب انٹرنیٹ اور ڈیجیٹل سنیما گھروں کا دورہے۔
انھوں نےکہا کہ مذکورہ تھیٹر سے فائدہ تو نہیں ہے مگر اسے صرف نام اور اس کی تاریخی شہرت کو برقرار رکھنے کے لئے چلارہے ہیں۔